ایک جانب مرکزی حکومت کسانوں کو مختلف اسکیموں سے متعارف کرانے اور ان کا فائدہ اٹھانے کے لئے کام کر رہی ہے تو وہیں دوسری جانب محکمہ زراعت بھی نئے نئے تجربے کرکے کسانوں کو راحت پنہچانے کے مقصد سے منفرد اقدامات اٹھانے میں مصروف عمل ہے۔ اس دوران ایک منفرد پہل میں محکمہ زراعت کو کوکرناگ کے کسانوں نے اپنی زمینیں مختص رکھ کر محکمہ کو خوب تعاون دیا۔
کوکرناگ کے زون ساگم میں موجود محکمہ زراعت کے ایگریکلچر اسسٹنٹ نے رواں سال پورے حلقے میں ایک انوکھی پہل کرتے ہوئے سویٹ کارن (Sweet Corn) نامی مکّی اگانے کی پہل کی ہے۔ جس میں محکمہ کافی حد تک کامیاب ہوچکا ہے۔ محکمہ نے زیادہ اونچائی والی زمین پر بھی اس کی پہل کی تھی، تاہم مذکورہ محکمہ اس میں ناکام ثابت ہوا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ زراعت نے انہیں سویٹ کارن اگانے کے ساتھ ساتھ بیج فراہم کئے، جس کو اگانے کے بعد کافی فائدہ پنہچا ہے۔
سویٹ کارن کی مکّی عام مکّی کے مقابلے کافی مہنگی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میٹھی مکّی اور عام مکّی میں گہرا تعلق ہوتا ہے لیکن ان کا ذائقہ بالکل الگ الگ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سویٹ کارن کو نہ صرف ایسے عام مکّی کی طرح کھاتے ہیں بلکہ اس کو ہوٹلوں اور ریستوراں میں بھی استعمال میں لایا جاتا ہے۔
سویٹ کارن کو سنوپ اور دیگر اقسام کے سبزی کی طرح بھی پکایا جاتا ہے۔ ایک جانب جہاں کسان کھیتوں میں بیج بونے سے لے کر فصل کی کٹائی تک دن رات کڑی محنت و مشقت کرکے اپنا خون پسینا ایک کرتے ہیں، وہیں دوسری جانب کسانوں کو ان چیزوں کا معقول معاضہ وصول نہیں ہو رہا ہے کیوں کہ اتنی محنت و مشقت کرکے انہیں مارکٹ میسر نہیں ہورہی ہے۔ اس کی وجہ سے ان کی ساری محنت ضائع ہو جاتی ہے۔ محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ وہ کوشش کر رہا ہے کہ کسانوں کو معاوضہ وصول ہو لیکن مارکیٹ نہ ہونے کے سبب انہیں مختلف مشکلات سے جوجھنا پڑتا ہے۔
محکمہ زراعت کے ایگریکلچر اسسٹنٹ آفیسر ساگم جاوید احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے رواں سال میٹھی مکّی کو کوکرناگ کے دس مقامات پر آزمائش کے طور پر کسانوں میں فراہم کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں کھیتوں میں پانی کی عدم دستیابی رہی وہاں میٹھی مکّی کو اگنے میں دشواریاں ہوئیں۔ جس کی وجہ سے مذکورہ محکمہ زیادہ اونچائی والے علاقوں میں بریکس 53 نامی امریکی سویٹ کارن کو اگانے میں ناکام ثابت ہوا۔
تاہم جن مقامات پر پانی کی رسائی ممکن ہوپائی محکمہ اور کسان ان مقامات پر سویٹ کارن اگانے میں کامیاب رہے۔ ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے آفیسر کا کہنا ہے کہ کوڈ 19 کی وجہ سے وہ کسانوں کو مارکیٹ فراہم نہیں کرا پائے، جس کی وجہ سے کسانوں کی محنت کافی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے میں اپنے اعلیٰ افسران سے بات کریں گے تاکہ کسانوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔