جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ کے سریگفورہ میں موجود بیور کنال اور مہند کنال کا وجود دن بہ دن ختم ہوتا جا رہا ہے، یہ کنال دشنی پورہ کے کئی علاقوں سے گزرتی ہے، اور مزکورہ کنال سے ہی سیکڑوں کنال آراضی کو سینچا جاتا ہے۔
بجبہاڑہ میں کنال عدم توجہی کی شکار بجبہاڑہ کے سریگفوارہ علاقہ میں آج بی جے پی کی جانب سے ایک مہم چلائی گئی، جس میں آر اینڈ بی کی طرف سے مزکورہ کنالوں سے کچھ حد تک کوڑا کرکٹ ہٹایا گیا۔بھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئر لیڈر و نائب صدر اننت ناگ لطیف احمد خان کی جانب سے اس مہم کا آغاز کیا گیا، اس موقعہ پر لطیف خان نے کہا کہ لوگ مزکورہ کنال میں کوڑا کرکٹ ڈالتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ کنال کم اور کوڑا دان زیادہ لگتی ہے، اور ساتھ ہی ساتھ مزکورہ کینال کی شانہ رفتہ دن بہ دن ختم ہوتی جا رہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اگر چہ محکمہ ایریگیشن نے بیک ٹو ویلیج پروگرام میں اسکی دیکھ ریخ کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن زمینی سطح پر ان کنال کی حالت اس قدر خراب ہو رہی ہے کہ آنے والے کچھ سالوں کے اندر بہتی ہوئی کنال نالی کی شکل اختیار کر جائے گی جس کے باعث سیکنڑوں کنال رقبہ اراضی کی ذرخیز زمین ختم ہوجائے گئی۔اُنہوں نے اس معاملے میں محکمہ اریگیشن کے اعلیٰ افسران کی مداخلت کی مانگ کی ہے، اور کہا کہ اگر آر اینڈ بی محکمہ نے ہماری گزارش پر آج کنال کے کناروں سے کسی حد تک کوڑا ہٹا لیا گیا، مگر محکمہ ایریگیشن ابھی تک ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے۔ اُنہوں نے ضلع ترقیاتی کمنشنر اننت ناگ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ محکمہ ایریگیشن کے خلاف کارروائی کرکے اس کنال کو بچانے کی کوشش کرئے۔