جنوبی ضلع اننت ناگ کے پہلگام کے بگونی اشمقام میں رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے علاقہ کی کثیر آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بگونی اشمقام علاقہ کو انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مقامی سیاست دانوں نے بھی ہر وقت نظر انداز کیا ہے۔ اگرچہ مزکورہ علاقہ کی رابطہ سڑک کئی گاؤں کو جوڑتی ہے۔ تاہم کئی دہائی گزر جانے کے باوجود بھی علاقہ میں میکڈامائزیشن کا کام عمل میں نہیں لایا گیا۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بارش کے دوران ان کا اس سڑک پر چلنا دشوار ہو جاتا ہے اور معمولی بارش کے دوران اسکولی بچے اسکول نہیں جا پاتے ہیں۔ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران بیماروں کو ہسپتال لے جاتے وقت اسی خستہ سڑک پر بیمار کو چاپائی پر اٹھا کر اسپتال لے جانا پڑتا ہے۔ رابطہ سڑک پر موجود مٹی اور دھول سے علاقہ کے بچے اور بزرگ مختلف امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پہلگام کی تمام رابطہ سڑکوں کو میکڈامائز کیا گیا تاہم حلقہ میں واحد بگونی اشمقام کی رابطہ سڑک کو انتظامیہ نے ہمیشہ نظر انداز کیا جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو نقل و حمل میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ رابطہ سڑک کئی دیہات کو جوڑتی ہے جن میں سے بٹ پورہ، سلرٹ، ڈل سیرٹ اور شیخ پورہ جیسے کئی دیگر علاقوں کو شامل ہے۔
اگرچہ اس ضمن میں بگونی اشمقام کے لوگوں نے کئی بار حکام کے سامنے اپنی آواز کو بلند کی تاہم ہر بار ان کی آواز صدا بہ صحرا ثابت ہوئی۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے علاقہ میں پختہ رابطہ سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔