اننت ناگ: گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ Government Medical College Anantnag میں یاری پورہ، کولگام کی رہنے والی ایک مریضہ کی موت کے بعد تیمارداروں نے ڈاکٹروں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ Protest Against GMC Anantnag Admin کیا۔ تیمارداروں نے طیش میں آکر ہسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
انہوں نے کا الزام عائد کیا کہ ’’ڈاکٹروں کی جانب سے مریضہ کے علاج میں لاپرواہی کی گئیDoctors Accused of Negligence، جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے متوفیہ کے رشتہ داروں نے بتایا کہ مریضہ 60 سالہ حاجرہ بانو کی حالت خراب ہونے کے بعد انہوں نے حاجرہ بانو کو ہفتہ کی صبح جی ایم سی اننت ناگ Government Medical College Anantnag پہنچایا۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’مریضہ کو ایمرجنسی میں بیڈ فراہم نہیں کیا گیا، مریضہ کی حالت ابتر ہونے پر کئی بار ڈاکٹروں کو مریضہ کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا گیا تاہم کسی بھی ڈاکٹر نے مریضہ کے پاس آنے کی زحمت گوارا نہیں کی اور مریضہ کا انتقال ہو گیا۔‘‘
احتجاجیوں نے مزید کہا کہ ’’ڈاکٹروں نے جان بوجھ کر مریضہ کے علاج و معالجے میں کوتاہی برتی Doctors Accused of Negligence جس سے وہ فوت ہو گئی۔‘‘
تیمارداروں نے حاجرہ بانو کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث ڈاکڑوں کے خلاف کارروائی کیے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔
- مزید پڑھیں: ہسپتال میں خاتون کی موت
ادھر جی ایم سی کے پرنسپل ڈاکٹر سید طارق قریشی نے ان سبھی الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا: ’’مریضہ معمر ہونے کے علاوہ کئی عارضوں میں مبتلا تھی، ڈاکٹروں نے اس کے علاج و معالجے میں کوئی کوتاہی نہیں کی، پوری کوشس کے بعد بھی ڈاکٹر اسے بچا نہیں سکے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں پر لگائے گئے سبھی الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے تیمارداروں کی جانب سے ہسپتال کی املاک کو نقصان پہنچانے کی مذمت کرتے ہوئے سخت افسوس کا اظہار کیا۔