جنوبی کشمیر، ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں اپنی پارٹی کی جانب سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت کوکرناگ حلقہ کے سابق رکن اسمبلی اور اننت ناگ کے ضلع صدر عبدالرحیم راتھر نے کی۔ اجلاس میں اپنی پارٹی سے منسلک متعدد عہدے دار بھی موجود تھے۔
اجلاس میں ڈی ڈی سی انتخابات کا موضوع سر فہرست رہا، ضلع صدر نے پارٹی کارکنان سے کہا کہ وہ پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط کریں اور آنے والے ڈی ڈی سی انتخابات میں پارٹی کی جانب سے منتخب کردہ امیدوار کو اپنا قیمتی ووٹ دے کر پارٹی کی ساخت کو مزید مستحکم کریں۔
ضلع صدر نے مزید کہا کہ وہ گذشتہ برس کے 5 اگست کو یاد کریں کہ مرکز نے کس طرح سے یہاں کے لوگوں سے خصوصی اختیارات سلب کیے، یہاں کے مختلف سیاسی و سماجی رہنماوں کو نظر بند کیا گیا، ان طاقتوں کو دور رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ لوگ آنے والے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، تاکہ جموں کشمیر کی کھوئی ہوئی شناخت کو واپس لایا جاسکے۔
ضلع صدر اننت ناگ عبدالرحیم راتھر نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی لوگوں میں مذہبی بنیادوں پر تفرقہ ڈالنا چاہتی ہے، انھوں نے بے جے پی کے سینئر رہنما رویندر رینا کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ایسے بیانات سے پرہیز کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بی جے پی کے یوٹی صدر رویندر رینا کی جانب سے ایک متنازع بیان دیا تھا کہ ہم جموں و کشمیر کے تمام رہنماؤں سے جے شری رام کے نعرے لگاوئنگے۔
مزید پڑھیں: پہاڑی طبقہ سے وابستہ افراد کا انتخابات سے بائیکاٹ کرنے کی دھمکی
اپنی پارٹی کے اجلاس میں مختلف پارٹیوں سے آئے ہوئے متعدد لوگوں نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی، جن کی ضلع صدر نے حوصلہ افضائی بھی کی۔
اپنی پارٹی کی جانب سے منیرا اختر کو لارنو بلاک کی سیٹ کے لیے منتخب کیا گیا، منیرا کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند روز سے مجھ پر بلاک میں مختلف الزامات عائد کیے جارہے ہیں کہ میں بی جے پی یا کسی دوسری پارٹی کے ساتھ ہوں، انہوں نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج اپنی پارٹی میں شمولیت کی ہے، اور میں اپنی پارٹی کے دم پر با شعور لوگوں کی وسادت سے کامیاب ہوجاؤں گی۔