ETV Bharat / state

اننت ناگ: کروڑوں روپے صرف کرنے کے باوجود سیاحتی پارک چراگاہ میں تبدیل - جموں کشمیر ٹورزم ڈیولپمینٹ کارپوریشن

سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے صحت افزا مقامات کو جاذب نظر اور دلکش بنانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سیاح بعض سیاحتی مقامات پر جانے سے گریز کرتے ہیں۔

اننت ناگ: کروڑوں روپے صرف کرنے کے باوجود سیاحتی پارک چراگاہ میں تبدیل
اننت ناگ: کروڑوں روپے صرف کرنے کے باوجود سیاحتی پارک چراگاہ میں تبدیل
author img

By

Published : Aug 4, 2021, 12:42 PM IST

جموں کشمیر میں جہاں حکومت سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے حوالے سے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے۔ وہیں، زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ایک جانب حکومت مختلف منصوبوں کے تحت سیاحتی شعبے کو جاذب نظر اور منفرد بنانے کی غرض سے کروڑوں روپے صرف کرتی ہے، وہیں دوسری جانب ان سیاحتی مقامات پر کروڑوں روپے صرف ہونے کے باوجود بھی سیاح ان مقامات پر جانے سے گریز کرتے ہیں۔

اننت ناگ: کروڑوں روپے صرف کرنے کے باوجود سیاحتی پارک چراگاہ میں تبدیل

ایسی ہی ایک مثال جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقے میں دیکھنے کو مل رہی ہے، جہاں محکمہ سیاحت نے کئی سال قبل سیاحوں کی سیر و تفریح اور قیام کرنے کے لیے دریائے برنگی کے کنارے بدہاڑ علاقے میں ایک پارک کے ساتھ ساتھ کئی ہٹس کی تعمیر پر کروڑوں روپے خرچ کیے، تاہم محکمہ کی عدم توجہی سے پارک چراگاہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔

پارک میں ہر طرف مویشی گھاس چرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، جبکہ گوبر کے اور گندگی کے ڈھیر جمع ہونے کے سبب یہاں آنے والے سیاحوں کے لیے بیٹھنے تک کی بھی جگہ میسر نہیں ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سیاحوں کا کہنا ہے کہ بدہاڑ کے مقام پر کروڑوں روپے کی لاگت سے ہٹس اور پارک تعمیر کیے گئے۔ تاہم یہاں سیاحوں کے بجائے مویشی اور جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر نظر آ رہے ہیں۔

محکمہ سیاحت نے بدہاڑ پارک میں کئی خوبصورت ہٹس کا قیام عمل میں لایا ہے۔ تاہم حیران کن طور پر یہ ہٹس سیاحوں کے استعمال میں نہیں ہیں بلکہ مویشیوں کو باندھنے کے کام میں لائی جاتی ہیں اور پارک میں سیاح کم اور مویشی زیادہ نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اننت ناگ: آگنو ڈورو شاہ آباد میں پانی کی عدم دستیابی سے عوام کو مشکلات

مقامی سیاحوں کا کہنا ہے کہ قدرتی خوبصورتی سے مالا مال ہونے کے باوجود پارک کی خستہ حالی سے دل رنجیدہ ہو جاتا ہے۔

مسئلہ کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او محمد الطاف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ پارک سٹیٹ کیبل کار کارپوریشن کی دیکھ ریکھ میں ہے۔ سٹیٹ کیبل کار کارپوریشن کے جنرل منیجر سے فون پر رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے بھی اپنا پلو جھاڑتے ہوئے جموں و کشمیر ٹورزم ڈیولپمینٹ کارپوریشن کو مورد الزام ٹھہرایا۔

مزید پڑھیں: ہمیں کسی بجٹ کی ضرورت نہیں، آبی وسائل ہی ہمارے لیے کافی ہیں: عمرعبداللہ

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فون پر جے کے ٹی ڈی سی کے ایگزیکٹو انجینئر سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے کہا کہ پارک کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی تحویل میں ہے۔ اس کے باوجود جے کے ٹی ڈی سی نے پرائم منسٹرز ڈیولپمینٹ پیکیج (پی ایم ڈی پی) کے تحت پارک میں ہٹس کا قیام عمل میں لایا تھا۔

تاہم ٹورزم ڈیولپمینٹ کارپوریشن کے ایگزیکٹو انجینئر کے مطابق پارک کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذمہ ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایک بار پھر کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دفتر کا رخ کیا، تاہم چیف ایگزیکٹو آفیسر دفتر میں موجود نہیں تھے، جبکہ نمائندہ نے ان سے فون پر کئی مرتبہ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون اٹھانے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی۔

جموں کشمیر میں جہاں حکومت سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے حوالے سے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے۔ وہیں، زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ایک جانب حکومت مختلف منصوبوں کے تحت سیاحتی شعبے کو جاذب نظر اور منفرد بنانے کی غرض سے کروڑوں روپے صرف کرتی ہے، وہیں دوسری جانب ان سیاحتی مقامات پر کروڑوں روپے صرف ہونے کے باوجود بھی سیاح ان مقامات پر جانے سے گریز کرتے ہیں۔

اننت ناگ: کروڑوں روپے صرف کرنے کے باوجود سیاحتی پارک چراگاہ میں تبدیل

ایسی ہی ایک مثال جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقے میں دیکھنے کو مل رہی ہے، جہاں محکمہ سیاحت نے کئی سال قبل سیاحوں کی سیر و تفریح اور قیام کرنے کے لیے دریائے برنگی کے کنارے بدہاڑ علاقے میں ایک پارک کے ساتھ ساتھ کئی ہٹس کی تعمیر پر کروڑوں روپے خرچ کیے، تاہم محکمہ کی عدم توجہی سے پارک چراگاہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔

پارک میں ہر طرف مویشی گھاس چرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، جبکہ گوبر کے اور گندگی کے ڈھیر جمع ہونے کے سبب یہاں آنے والے سیاحوں کے لیے بیٹھنے تک کی بھی جگہ میسر نہیں ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سیاحوں کا کہنا ہے کہ بدہاڑ کے مقام پر کروڑوں روپے کی لاگت سے ہٹس اور پارک تعمیر کیے گئے۔ تاہم یہاں سیاحوں کے بجائے مویشی اور جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر نظر آ رہے ہیں۔

محکمہ سیاحت نے بدہاڑ پارک میں کئی خوبصورت ہٹس کا قیام عمل میں لایا ہے۔ تاہم حیران کن طور پر یہ ہٹس سیاحوں کے استعمال میں نہیں ہیں بلکہ مویشیوں کو باندھنے کے کام میں لائی جاتی ہیں اور پارک میں سیاح کم اور مویشی زیادہ نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اننت ناگ: آگنو ڈورو شاہ آباد میں پانی کی عدم دستیابی سے عوام کو مشکلات

مقامی سیاحوں کا کہنا ہے کہ قدرتی خوبصورتی سے مالا مال ہونے کے باوجود پارک کی خستہ حالی سے دل رنجیدہ ہو جاتا ہے۔

مسئلہ کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او محمد الطاف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ پارک سٹیٹ کیبل کار کارپوریشن کی دیکھ ریکھ میں ہے۔ سٹیٹ کیبل کار کارپوریشن کے جنرل منیجر سے فون پر رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے بھی اپنا پلو جھاڑتے ہوئے جموں و کشمیر ٹورزم ڈیولپمینٹ کارپوریشن کو مورد الزام ٹھہرایا۔

مزید پڑھیں: ہمیں کسی بجٹ کی ضرورت نہیں، آبی وسائل ہی ہمارے لیے کافی ہیں: عمرعبداللہ

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے فون پر جے کے ٹی ڈی سی کے ایگزیکٹو انجینئر سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے کہا کہ پارک کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی تحویل میں ہے۔ اس کے باوجود جے کے ٹی ڈی سی نے پرائم منسٹرز ڈیولپمینٹ پیکیج (پی ایم ڈی پی) کے تحت پارک میں ہٹس کا قیام عمل میں لایا تھا۔

تاہم ٹورزم ڈیولپمینٹ کارپوریشن کے ایگزیکٹو انجینئر کے مطابق پارک کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذمہ ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایک بار پھر کوکرناگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دفتر کا رخ کیا، تاہم چیف ایگزیکٹو آفیسر دفتر میں موجود نہیں تھے، جبکہ نمائندہ نے ان سے فون پر کئی مرتبہ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون اٹھانے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.