ETV Bharat / state

Maternity Hospital Anantnag: اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال کو منتقل کرنے کی مانگ - Maternity Hospital Anantnag Building Unsafe

زچہ بچہ اسپتال اننت ناگ میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی خصوصاً جگہ کی قلت کے سبب بیشتر حاملہ خواتین اور نو زائد بچوں کو سرینگر ریفر کیا جاتا ہے۔ جبکہ اسپتال کی عمارت کو کئی بار غیر محفوظ قرار دئے جانے کے باوجود ابھی تک اسپتال کو محفوظ عمارت میں منتقل نہیں کیا گیا۔Anantnag Residents Demand relocation of Maternity Hospital

اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال کو منتقل کرنے کی مانگ
اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال کو منتقل کرنے کی مانگ
author img

By

Published : Aug 30, 2022, 2:29 PM IST

اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے گنجان آبادی والے علاقہ شیر باغ میں قائم 40 بستروں کی صلاحیت والے میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال (ایم سی سی ایچ) میں ماہانہ اوسطا 40 ہزار سے زیادہ مریض او پی ڈی، OPDجبکہ 7ہزار کے قریب مریض داخلہ خدمات کے لیے آتے ہیں۔ Maternity Hospital Anantnagہسپتال میں جگہ کی کمی اور بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث نہ صرف مریضوں اور تیمارداروں بلکہ طبی اور نیم طبی عملہ کو بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال کو منتقل کرنے کی مانگ

زچہ بچہ اسپتال اننت ناگ میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی خصوصاً جگہ کی قلت کے سبب بیشتر حاملہ خواتین اور نو زائد بچوں کو سرینگر ریفر کیا جاتا ہے۔ جبکہ یہ اسپتال نہ صرف جنوبی کشمیر کا واحد زچہ بچہ ہسپتال ہے بلکہ وادی چناب کے لوگوں کی طبی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔Residents Demand relocation of Maternity Hospital Anantnag

ہسپتال میں روزانہ مریضوں اور تیمارداروں کا کافی ہجوم رہتا ہے، ستم ظریفی یہ کہ زچہ بچہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی کمی، جگہ کی تنگی کے علاوہ صفائی کا ناقص انتظام ہے وہیں ڈرینج نظام بھی ناکارہ ہو چکا ہے۔ جس سے یہاں آنے والے مریضوں اور تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہسپتال کے اندر چوہے اور باہر صحن میں آوارہ کتے گھومتے رہتے ہیں۔ ہسپتال میں کئی ایسے واقعات بھی پیش آئے ہیں جس دوران چوہوں نے نوزائد بچوں جبکہ آوارہ کتوں نے کئی تیمارداروں کو زخمی کر دیا ہے۔

ہسپتال کا کام کاج اس وقت قدیم عمارت میں چلایا جا رہا ہے جسے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کی جانب سے کئی بار غیر محفوظ بھی قرار دیا جاچکا ہے۔ تاہم اس کے باوجود ہسپتال میں معمول کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ اگرچہ حکومت کی جانب سے ایم سی سی ایچ ہسپتال کو رحمت عالم ہسپتال میں منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی تھی۔ تاہم کروڑوں روپے کی رقم خرچ کرنے کے بعد آخری مرحلہ میں رحمت عالم ہسپتال کو بھی غیر محفوظ قرار دیا گیا۔ جس کی وجہ سے زچہ بچہ ہسپتال کی منتقلی ممکن نہ ہو کسی۔Maternity Hospital Anantnag Building Unsafe

حکام کی اس لاپرواہی اور غیر سنجیدگی کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں نے حکام سے زچہ بچہ ہسپتال کو فوری طور پر محفوظ اور کشادہ جگہ پر منتقل کرنے کی مانگ کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال اننت ناگ کے پرنسپل ڈاکٹر سید طارق قریشی کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے ہسپتال کی منتقلی کے حوالے سے سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ قریشی نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی ہسپتال کو دوسری جگہ پر منتقل کیا جائے گا۔

اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے گنجان آبادی والے علاقہ شیر باغ میں قائم 40 بستروں کی صلاحیت والے میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال (ایم سی سی ایچ) میں ماہانہ اوسطا 40 ہزار سے زیادہ مریض او پی ڈی، OPDجبکہ 7ہزار کے قریب مریض داخلہ خدمات کے لیے آتے ہیں۔ Maternity Hospital Anantnagہسپتال میں جگہ کی کمی اور بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث نہ صرف مریضوں اور تیمارداروں بلکہ طبی اور نیم طبی عملہ کو بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اننت ناگ کے زچہ بچہ ہسپتال کو منتقل کرنے کی مانگ

زچہ بچہ اسپتال اننت ناگ میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی خصوصاً جگہ کی قلت کے سبب بیشتر حاملہ خواتین اور نو زائد بچوں کو سرینگر ریفر کیا جاتا ہے۔ جبکہ یہ اسپتال نہ صرف جنوبی کشمیر کا واحد زچہ بچہ ہسپتال ہے بلکہ وادی چناب کے لوگوں کی طبی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔Residents Demand relocation of Maternity Hospital Anantnag

ہسپتال میں روزانہ مریضوں اور تیمارداروں کا کافی ہجوم رہتا ہے، ستم ظریفی یہ کہ زچہ بچہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات کی کمی، جگہ کی تنگی کے علاوہ صفائی کا ناقص انتظام ہے وہیں ڈرینج نظام بھی ناکارہ ہو چکا ہے۔ جس سے یہاں آنے والے مریضوں اور تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہسپتال کے اندر چوہے اور باہر صحن میں آوارہ کتے گھومتے رہتے ہیں۔ ہسپتال میں کئی ایسے واقعات بھی پیش آئے ہیں جس دوران چوہوں نے نوزائد بچوں جبکہ آوارہ کتوں نے کئی تیمارداروں کو زخمی کر دیا ہے۔

ہسپتال کا کام کاج اس وقت قدیم عمارت میں چلایا جا رہا ہے جسے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کی جانب سے کئی بار غیر محفوظ بھی قرار دیا جاچکا ہے۔ تاہم اس کے باوجود ہسپتال میں معمول کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ اگرچہ حکومت کی جانب سے ایم سی سی ایچ ہسپتال کو رحمت عالم ہسپتال میں منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی تھی۔ تاہم کروڑوں روپے کی رقم خرچ کرنے کے بعد آخری مرحلہ میں رحمت عالم ہسپتال کو بھی غیر محفوظ قرار دیا گیا۔ جس کی وجہ سے زچہ بچہ ہسپتال کی منتقلی ممکن نہ ہو کسی۔Maternity Hospital Anantnag Building Unsafe

حکام کی اس لاپرواہی اور غیر سنجیدگی کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں نے حکام سے زچہ بچہ ہسپتال کو فوری طور پر محفوظ اور کشادہ جگہ پر منتقل کرنے کی مانگ کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال اننت ناگ کے پرنسپل ڈاکٹر سید طارق قریشی کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے ہسپتال کی منتقلی کے حوالے سے سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ قریشی نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی ہسپتال کو دوسری جگہ پر منتقل کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.