اننت ناگ: دسویں جماعت کا ایک طالب علم، جو بدھ کی شام کو اننت ناگ ضلع کے وتریگام وانی ہامہ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد زخمی ہو گیا تھا، جمعرات کی شام سرینگر کے اسکمز میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
واضح رہے کہ بدھ کی شام مشتبہ عسکریت پسندوں نے 10ویں جماعت کے طالب علم پر فائرنگ کی تھی جس کی شناخت ساحل بشیر ولد بشیر احمد ڈار ساکن واتری گام دیلگام وانی ہامہ کے طور پر ہوئی تھی۔ فائرنگ کے نتیجہ میں طالب علم شدید زخمی ہو گیا تھا، جس کو فوراً بعد گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) اننت ناگ منتقل کیا گیا، تاہم نازک حالت کو دیکھتے ہوئے اسے مزید علاج کے لیے سرینگر کے اسکمز ریفر کیا گیا تھا۔ تاہم وہ جمعرات کی شام صورہ انسٹی ٹیوٹ میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔
اس حوالے سے اسکمز کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا ۔قانونی اور طبی لوازمات کے بعد متوفی کی لاش کو لواحقین کے سپرد کر دیا گیا اور اسے اپنے آبائی علاقہ روانہ کیا گیا، جہاں پر اس کی تدفین ہوگی۔
مزید پڑھیں: Militant Attack in Anantnag اننت ناگ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں طالب علم زخمی
دریں اثنا جوں ہی طالب علم کی موت واقع ہونے کی خبر اس کے آبائی علاقے میں پھیل گئی تو وہاں کہرام مچ گیا، خواتین سینہ کوبی کرتے ہوئے گھروں سے باہر آئیں۔آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں قیامت صغری برپا تھی۔