ETV Bharat / state

متھموہ میں پانی کا بحران، عوام پریشان، حکام خاموش

author img

By

Published : Jul 20, 2020, 7:47 PM IST

متھموہ چھترگل گاؤں میں پانی کی سپلائی مہیا کروانے کے لیے لوگوں نے متعدد بار مختلف دفاتر کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن ان کے دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے کے لئے کسی نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔

ANANTNAG: Methmo residents demand drinking water facility
متھموہ میں پانی کا بحران، عوام پریشان، حکام خاموش

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ سے تقریباً 30 کلومیٹر دور متھموہ چھترگل کے لوگوں کو دور جدید میں بھی پرانے زمانے کے لوگوں کی طرح ندی نالوں کا پانی استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ حکومت لوگوں کو بنیادی سہولیات مہیا کرنے کیلئے آئے روز نئی اسکیمیں متعارف کرواتے ہیں لیکن ابھی بھی دور دراز علاقوں میں لوگ کسم پرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

متھموہ میں پانی کا بحران، عوام پریشان، حکام خاموش
حلقہ انتخاب شانگس کے چھتہ پل علاقہ سے کئی برس قبل ایک پائپ لائن متھموہ گاؤں کے بیچوں بیچ بچھائی گئی تھی جسکا پانی مختلف علاقوں کو سپلائی کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے محکمہ جل شکتی کی جانب سے متھموہ میں رہنے والے لوگوں کیلئے ایک پبلک پوسٹ نصب کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

علاقہ میں بچھائی گئی پائپ لائن سے ایک جگہ پر پانی کا رساؤ ہو رہا ہے جو مقامی لوگ استعمال کرتے ہیں۔ مذکورہ گاؤں میں پانی کی سپلائی مہیا کروانے کے لیے لوگوں نے متعدد بار مختلف دفاتر کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن انکے دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے کے لئے کسی نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی لوگوں کی پانی کی سپلائی مہیا کرانے کے لئے مختلف اسکیموں کو متعارف کراتا ہے لیکن متھموہ گاؤں کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقہ میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے گرمیوں کے ایام میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے سے پائپ لائن تو موجود ہے لیکن وہ پانی دیگر علاقوں میں سپلائی کیا جاتا ہے اور متھموہ کی گجر بستی کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شانگس کے کئی علاقوں میں موبائل کمپنیوں کی ناقص سروسز

لوگوں کا الزام ہے کہ محکمہ جل شکتی علاقے میں پانی کی سپلائی بحال کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ اور گرمیوں کے ایام میں پینے کے صاف پانی کی قلت سے ہاہاکار مچی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانی ضرورت زندگی کا ایک اہم جز ہے تاہم متعلقہ محکمہ عوام کو راحت پہنچانے میں ناکام ہو رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے علاقہ میں فوری طور پانی کی سپلائی بحال کرنے کی مانگ کی ہے۔
اس سلسلے میں جب ہم نے محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجنئیر فیاض احمد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو وہ اپنے دفتر میں موجود نہیں تھے۔ تاہم فون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذکورہ گاؤں میں پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے دردپورہ میں ایک اسکیم پر کام چل رہا ہے اور ایک - دو ماہ میں اسکا کام مکمل ہو جائے گا اور ان لوگوں کو اس پریشانی سے نجات مل جائے گی۔۔

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ سے تقریباً 30 کلومیٹر دور متھموہ چھترگل کے لوگوں کو دور جدید میں بھی پرانے زمانے کے لوگوں کی طرح ندی نالوں کا پانی استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ حکومت لوگوں کو بنیادی سہولیات مہیا کرنے کیلئے آئے روز نئی اسکیمیں متعارف کرواتے ہیں لیکن ابھی بھی دور دراز علاقوں میں لوگ کسم پرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

متھموہ میں پانی کا بحران، عوام پریشان، حکام خاموش
حلقہ انتخاب شانگس کے چھتہ پل علاقہ سے کئی برس قبل ایک پائپ لائن متھموہ گاؤں کے بیچوں بیچ بچھائی گئی تھی جسکا پانی مختلف علاقوں کو سپلائی کیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے محکمہ جل شکتی کی جانب سے متھموہ میں رہنے والے لوگوں کیلئے ایک پبلک پوسٹ نصب کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

علاقہ میں بچھائی گئی پائپ لائن سے ایک جگہ پر پانی کا رساؤ ہو رہا ہے جو مقامی لوگ استعمال کرتے ہیں۔ مذکورہ گاؤں میں پانی کی سپلائی مہیا کروانے کے لیے لوگوں نے متعدد بار مختلف دفاتر کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن انکے دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے کے لئے کسی نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی لوگوں کی پانی کی سپلائی مہیا کرانے کے لئے مختلف اسکیموں کو متعارف کراتا ہے لیکن متھموہ گاؤں کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقہ میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے گرمیوں کے ایام میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے سے پائپ لائن تو موجود ہے لیکن وہ پانی دیگر علاقوں میں سپلائی کیا جاتا ہے اور متھموہ کی گجر بستی کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شانگس کے کئی علاقوں میں موبائل کمپنیوں کی ناقص سروسز

لوگوں کا الزام ہے کہ محکمہ جل شکتی علاقے میں پانی کی سپلائی بحال کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ اور گرمیوں کے ایام میں پینے کے صاف پانی کی قلت سے ہاہاکار مچی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانی ضرورت زندگی کا ایک اہم جز ہے تاہم متعلقہ محکمہ عوام کو راحت پہنچانے میں ناکام ہو رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے علاقہ میں فوری طور پانی کی سپلائی بحال کرنے کی مانگ کی ہے۔
اس سلسلے میں جب ہم نے محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجنئیر فیاض احمد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو وہ اپنے دفتر میں موجود نہیں تھے۔ تاہم فون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذکورہ گاؤں میں پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے دردپورہ میں ایک اسکیم پر کام چل رہا ہے اور ایک - دو ماہ میں اسکا کام مکمل ہو جائے گا اور ان لوگوں کو اس پریشانی سے نجات مل جائے گی۔۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.