جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ، اننت ناگ میں ’’مراز ادبی سنگم‘‘ کے زیر اہتمام محفل مشاعرے میں نادر حسن کی تحریر کردہ ’’موچھ منز نب‘‘ اور بشیر بشر کی ’’سرو شہول‘‘ نامی کتابوں کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔
تقریب میں گورنمنٹ ڈگری کالج کی پرنسپل نگہت فاطمہ، معروف ادیب و شاعر غلام نبی آتش سمیت ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں سخن ور حضرات کے علاوہ ادب سے دلچسپی رکھنے والے مقامی افراد نے شرکت کی۔
مشاعرے کے دوران قریب 40شعراء نے منظوم کلام پیش کرکے داد تحسین وصول کی۔
مشاعرہ کے اختتام پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے غلام نبی آتش نے کہا کہ ’’مراز ادبی سنگم جنوبی کشمیر کی قدیم ادبی تنظیم ہے، جس کے زیر اہتمام ادبی تقاریب اور مشاعروں کا اہتمام کیا جاتا ہے تاہم عالمی وبا کے سبب یہ سلسلہ مہینوں سے رکا پڑا تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران تنظیم کی جانب سے آن لائن مشاعروں کا اہتمام کیا جاتا رہا تاہم قریب دو برس بعد روایتی طور مشاعرے کے اہتمام سے نوجوان شعراء کی کافی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشاعرے کے موقع پر مراز ادبی سنگم سے جڑے دو نامور شعراء کی کتابوں کی رسم رونمائی بھی انجام دی گئی، وہیں گورنمٹ ڈگری کالج کی پرنسپل نگہت فاطمہ کو اعزاز سے نوازا گیا۔
- مزید پڑھیں: اننت ناگ کے میٹرنٹی ہسپتال میں بنیادی سہولیات کا فقدان
- یہ بھی پڑھیں: ماگم سنبراڑی سڑک کی کشادگی، شاہراہ کو عوام کے لیے کھول دیا گیا
مراز ادبی سنگم کے صدر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قریب دو برس بعد مشاعرے کا اہتمام کرنے سے نہ صرف تنظیم سے جڑے ممبران بلکہ مشاعرے میں شرکت کرنے والے نوجوان شعراء کی بھی ہمت و حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے پیش نظر وضع کی گئی گائڈ لائنز کے مطابق ہی مشاعرے کا اہتمام کیا گیا، وہیں انہوں نے مستقبل میں بھی مشاعروں کے علاوہ ادبی تقاریب کا سلسلہ جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔