ETV Bharat / state

اننت ناگ: ناگدرمن میں آنگن واڑی سینٹر کے قیام کا مطالبہ

جنوبی ضلع اننت ناگ کے ناگدرمن کھرٹی علاقے کے آنگن واڑی سینٹر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے لوگ کافی مایوس ہیں۔

author img

By

Published : Mar 11, 2021, 4:19 PM IST

مقامی خواتین کا کہنا ہے کہ ناگدرمن علاقہ تقریباً 150 کنبوں پر مشتمل ہے، جہاں آنگن واڑی سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی ضروری نشونما متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کے اکثر لوگ مزدور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں، جن کا گزارا بڑی مشکل سے ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارا گاؤں کہیں پر درج ہی نہیں ہے۔'

خواتین کے مطابق اگرچہ وہ پڑوس کے کسی آنگن واڑی مرکز پر کسی سہولیت کے لئے جاتی ہیں تو ان کو وہاں تسلیم نہیں کیا جاتا ہے۔ انہیں یہ کہہ کر وہاں سے واپس کر دیا جاتا ہے کہ مذکورہ علاقے کا کہیں اندراج ہی نہیں ہے، جس کے باعث مقامی خواتین مایوسی کی شکار ہوگئی ہیں۔

علاقے کی خواتین کا کہنا ہے کہ ہمیں ہر لحاظ سے نظر انداز کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق انہیں اس لئے نظر انداز کیا جاتا ہے کیونکہ یہ گجر کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد بار اپنے مسائل اجاگر کرنے کی کوشش کی، مختلف دفاتر کے ساتھ ساتھ مقامی سیاسی رہنماؤں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے، تاہم ہر بار اس مفلوک الحال قوم کی آواز پر حکام نے کان نہیں دھرے۔

لوگوں کا کہنا ہے گزشتہ سال جب پوری دنیا کرونا وائرس کی زد میں آگئی تھی، تو جموں کشمیر کے تقریباً سبھی آنگن واڑی مراکز پر بچوں کو مختلف اقسام کی سہولیات فراہم کی گئیں، تاہم اس علاقے کے بچوں کو اُن سہولیات سے محروم رکھا گیا، جو مرکزی حکومت نے ان کے لئے مختص رکھی تھی۔'

لوگوں کے مطابق علاقے میں تقریباً 180 بچے ہیں، جن کی آج تک کسی نے کوئی معاونت نہیں کی۔ خواتین کا کہنا ہے کہ ایک جانب یونین ٹیریٹری سرکار اور مرکزی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ ملک کے تمام آنگن واڑی مراکز میں بچوں کو کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ پری اسکولینگ بھی کروائی جارہی ہے۔ تاہم حلقہ انتخاب برنگ کا دور دراز ناگدرمن نامی علاقے کے بچے ابھی بھی آنگن واڑی سے ملنے والی سہولتوں سے محروم ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ آئی سی ڈی ایس کے سیکشن آفیسر مسعود احمد شاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ ضلع میں تقریباً 2200 سے ذائد آنگن واڑی سینٹر کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اب اگرچہ کچھ نئے علاقے وجود میں آئے ہیں، ان علاقوں کے لئے محکمہ کی جانب سے سروے کیا جائے گا، جبکہ علاقے میں تعینات سی ڈی پی او سے مذکورہ علاقے کی تفصیلات حاصل کریں گے، انہوں نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے ناگدرمن کے لئے آنگن واڑی مراکز قائم کیا جائے گا۔

شاہ کا کہنا ہے کہ جہاں پر بھی محکمے کو لوگوں کی جانب سے مانگ کی جاتی ہے، ہمارا محکمہ ان مقامات کا سروے کر کے لوگوں کی امیدوں پر عملانے کی پوری کوشش کی جاتی ہے تاکہ لوگ محکمہ کی جانب سے مختلف اسکیموں سے مستفید ہوسکیں۔

واضح رہے کہ ملک میں انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمینٹ سرویسز (آئی سی ڈی ایس) پروگرام ایک ایسا محکمہ ہے، جس میں 6 سال سے کم عمر تک کے بچوں کو مفت میں کھانا، پری اسکول کی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، حفاظتی ٹیکے وغیرہ شامل ہیں۔

مقامی خواتین کا کہنا ہے کہ ناگدرمن علاقہ تقریباً 150 کنبوں پر مشتمل ہے، جہاں آنگن واڑی سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی ضروری نشونما متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کے اکثر لوگ مزدور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں، جن کا گزارا بڑی مشکل سے ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارا گاؤں کہیں پر درج ہی نہیں ہے۔'

خواتین کے مطابق اگرچہ وہ پڑوس کے کسی آنگن واڑی مرکز پر کسی سہولیت کے لئے جاتی ہیں تو ان کو وہاں تسلیم نہیں کیا جاتا ہے۔ انہیں یہ کہہ کر وہاں سے واپس کر دیا جاتا ہے کہ مذکورہ علاقے کا کہیں اندراج ہی نہیں ہے، جس کے باعث مقامی خواتین مایوسی کی شکار ہوگئی ہیں۔

علاقے کی خواتین کا کہنا ہے کہ ہمیں ہر لحاظ سے نظر انداز کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق انہیں اس لئے نظر انداز کیا جاتا ہے کیونکہ یہ گجر کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد بار اپنے مسائل اجاگر کرنے کی کوشش کی، مختلف دفاتر کے ساتھ ساتھ مقامی سیاسی رہنماؤں کے دروازے بھی کھٹکھٹائے، تاہم ہر بار اس مفلوک الحال قوم کی آواز پر حکام نے کان نہیں دھرے۔

لوگوں کا کہنا ہے گزشتہ سال جب پوری دنیا کرونا وائرس کی زد میں آگئی تھی، تو جموں کشمیر کے تقریباً سبھی آنگن واڑی مراکز پر بچوں کو مختلف اقسام کی سہولیات فراہم کی گئیں، تاہم اس علاقے کے بچوں کو اُن سہولیات سے محروم رکھا گیا، جو مرکزی حکومت نے ان کے لئے مختص رکھی تھی۔'

لوگوں کے مطابق علاقے میں تقریباً 180 بچے ہیں، جن کی آج تک کسی نے کوئی معاونت نہیں کی۔ خواتین کا کہنا ہے کہ ایک جانب یونین ٹیریٹری سرکار اور مرکزی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ ملک کے تمام آنگن واڑی مراکز میں بچوں کو کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ پری اسکولینگ بھی کروائی جارہی ہے۔ تاہم حلقہ انتخاب برنگ کا دور دراز ناگدرمن نامی علاقے کے بچے ابھی بھی آنگن واڑی سے ملنے والی سہولتوں سے محروم ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ آئی سی ڈی ایس کے سیکشن آفیسر مسعود احمد شاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ ضلع میں تقریباً 2200 سے ذائد آنگن واڑی سینٹر کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اب اگرچہ کچھ نئے علاقے وجود میں آئے ہیں، ان علاقوں کے لئے محکمہ کی جانب سے سروے کیا جائے گا، جبکہ علاقے میں تعینات سی ڈی پی او سے مذکورہ علاقے کی تفصیلات حاصل کریں گے، انہوں نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے ناگدرمن کے لئے آنگن واڑی مراکز قائم کیا جائے گا۔

شاہ کا کہنا ہے کہ جہاں پر بھی محکمے کو لوگوں کی جانب سے مانگ کی جاتی ہے، ہمارا محکمہ ان مقامات کا سروے کر کے لوگوں کی امیدوں پر عملانے کی پوری کوشش کی جاتی ہے تاکہ لوگ محکمہ کی جانب سے مختلف اسکیموں سے مستفید ہوسکیں۔

واضح رہے کہ ملک میں انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمینٹ سرویسز (آئی سی ڈی ایس) پروگرام ایک ایسا محکمہ ہے، جس میں 6 سال سے کم عمر تک کے بچوں کو مفت میں کھانا، پری اسکول کی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، حفاظتی ٹیکے وغیرہ شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.