ضلع اننت ناگ میں کوکرناگ کے لیسو برنناڑ کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ گزشتہ سال پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اسکیم کے تحت علاقے میں تقریباً 9 کلومیٹر رابطہ سڑک تعمیر کی گئی جس میں گزشتہ سال ہی صرف پانچ کلومیٹر سڑک کو میکڈمائز کیا گیا۔
سڑک کی کشادگی کے عمل کے دوران کئی لوگوں کے رہائشی مکانات، پیڑ اور زمین رابطہ سڑک کی زد میں آگئے تھے جبکہ اس وقت مقامی لوگوں سے وعدہ کیا گیا تھا کہ انہیں معاوضہ فراہم کیا جائے گا لیکن ایک سال بعد بھی لوگ معاوضے کے منتظر ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے گزشتہ سال علاقے میں میکڈمائزیشن کا کام کیا گیا، تاہم رابطہ سڑک کے کناروں پر باندھ تعمیر نہیں کئے گئے اور سڑک کے مختلف کناروں پر کھڑی ڈھلان بھاری برفباری اور بارشوں کی وجہ سے کھسک گئی ہے جس کے نتیجے میں دھول اور مٹی سے لوگوں کا گھر سے نکلنا دشوار ہو رہا ہے۔
کثیر آبادی والے علاقے لیسو برنناڑ اور اس سے ملحقہ علاقوں کے رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑک کے کنارے پر ڈرینیج نظام کا بھی فقدان پایا جا رہا ہے جس کے سبب بارشوں کا پانی سڑک پر جمع رہنے کے سبب مقامی لوگوں کو عبور و مرور میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اخروٹ کے درختوں سے انہیں آمدنی حاصل ہوا کرتی تھی اور سڑک کی کشادگی کے سبب لوگ اُس آمدن سے بھی محروم ہو چکے ہیں جبکہ معاوضہ ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کئی بار یہ مسئلہ پی ایم جی ایس وائی اور انتظامیہ کی نوٹس میں لایا۔ تاہم لوگوں کے مطابق 'حکام نے لوگوں کے اس مسئلے کو ہمیشہ نظر انداز کیا۔'
ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ پی ایم جی ایس وائی کے اسسٹنٹ انجینیئر مشتاق احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب رابطہ سڑک کو مکمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے رواں برس کام مکمل کیے جانے کی یقین دہانی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ رابطہ سڑک کی پی این سی (PNC) ہو چکی ہے، اور زمین مالکان کی نشاندہی بھی مکمل ہو چکی ہے۔ جیسے ہی حکومت کی جانب سے معاوضہ واگزار کیا جائے گا، اسے فوراً مقامی لوگوں کو فراہم کیا جائے گا۔