تاریخ میں پہلی بار اننت ناگ کشتواڑ رابطہ سڑک کو رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے کھولا جائے گا۔ تجارت پیشہ سے وابستہ افراد میں خوشی کی لہر دیکھی جارہی ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ وادی کے جنوبی ضلع اننت ناگ کو صوبہ جموں کے ضلع کشتواڑ سے رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بحال کیا جائے گا۔ گزشتہ 70 برسوں میں پہلی مرتبہ مذکورہ شاہراہ کو مارچ کے مہینے میں کھولنے کا کام شد و مد سے جاری ہے۔
رابطہ سڑک پر کام کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ لوگ چاہتے ہیں کہ مذکورہ رابطہ سڑک سالہا سال ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے کُھلی رہے، تاہم نامساعد موسمی حالات اور کھڑی ڈھلان پر موجود برفیلی سلائڈز کھسک کر نیچے سڑک پر آنے کے نتیجے میں انہیں کڑی مشقت کرنا پڑتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑک کی بحالی سے نہ صرف یہاں سے لوگوں کا آناجانا لگا رہتا ہے، بلکہ تجارت سے وابستہ افراد کے کاروبار میں بھی کئی گنا اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل کو جلد از جلد یقینی بنائیں۔
تجارت سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ رابطہ سڑک ماہ اکتوبر سے ہی برفباری کے باعث بند رہتی ہے، جس کے سبب ان کا کاروبار تقریباً 6 مہینوں کے لئے کافی حد تک متاثر ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رابطہ سڑک تقریباً جون کے مہینے میں ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے کھولی جاتی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو برسوں سے انہیں مالی لحاظ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تجارت پیشہ سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد انہیں مالی طور پر کافی مصائب جھیلنے پڑے، جبکہ گزشتہ سال کووڈ-19 نے یہاں کے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا۔
انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ اننت ناگ کشتواڑ کے بیچ ایک ٹنل بنائی جائے، تاکہ کشتواڑ اور اننت ناگ کے بیچ سفر کرنے والے لوگوں کو لمبی رابطہ سڑک سے چھٹکارا مل سکے۔
پروجیکٹ انجینیئر عامر رحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں ہدایت ملی تھی کہ رواں برس مذکورہ شاہراہ کو ٹریفک کی آمدورفت کے لئے جلد از جلد بحال کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے گزشتہ سال کے نومبر مہینے سے ہی شاہراہ پر برف ہٹانے کا کام شروع کیا تھا، جبکہ 24 فروری کو انہوں نے سنتھن ٹاپ تک رابطہ سڑک سے برف ہٹانے کا کام پورا کیا تھا، جو کہ چند روز تک ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے کُھلا بھی رہا۔ تاہم موسم کی مار نے ایک بار پھر شاہراہ پر کام کر رہے ملازمین کے سامنے کئی چیلنجز کھڑے کر دیے۔
پروجیکٹ انجینیئر کا کہنا ہے کہ ہم نے اُن سارے چلینجز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جو قدرت نے ان کے سامنے رکھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہار نہیں مانی اور یہی وجہ ہے کہ ہم رابطہ سڑک پر فروری کے مہینے میں ہی کامیاب ہوگئے تھے۔ انہوں نے نمائندے کو یقین دلایا کہ رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں 152 کلومیٹر شاہراہ کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے کھولا جائے گا، تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ وقت پر ممکن ہو سکے۔
واضح رہے کہ سیاحتی سیزن میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی سیاح بھی سیر و تفریح کے لئے سنتھن ٹاپ کا رخ کرتے ہیں۔
جنوبی ضلع اننت ناگ کے وادی برنگ اور کشتواڑ کے بیچ سنتھن ٹاپ ایک ایسا مقام ہے جو سیاحوں کو اپنی اور راغب کرتا ہے۔ سطح سمندر سے 12797 فٹ کی بلندیوں پر واقع سنتھن ٹاپ پیر پنجال کی پہاڑیوں کی چوٹیوں پر موجود ہے۔ اس مقام پر کشمیر خطہ کی حد ختم ہوجاتی ہے اور صوبہ جموں کی شروعات ہوجاتی ہے۔