جنوبی کشمیر میں کوکرناگ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقہ گڑویل میں طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے علاقے کے لوگ گو نا گوں مشکلات سے دوچار ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی علاقے میں کوئی شخص بیمار پڑ جاتا ہے تو انہیں مریض کو چارپائی پر اٹھا کر کئی کلومیٹر دور لارنو پرائمری ہیلتھ سینٹر لے جانا پڑتا ہے جس کے باعث نہ صرف مریض بلکہ لوگوں کو بھی اذیتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شدیف برفباری اور سرما میں ان کی مشکلات مزید بڑھ جاتی ہیں کیوں کہ ’’پسماندہ علاقے میں کسی کے پاس گاڑی نہیں ہے، جس وجہ سے انہیں مریض کو کندھوں یا چارپائی پر اٹھا کر ہی اسپتال پہنچانا پڑتا ہے۔''
گڑویل علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار اس حوالے سے سیاسی لیڈران کو آگاہ کیا، تاہم سیاسی رہنما ووٹ لینے کے بعد علاقہ کے لوگوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں تاحال ناکام ثابت ہوئے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ سرینگر میں پولیس پارٹی پر حملہ، دو اہلکار ہلاک
بڈگام تصادم: عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب
تقریباً آٹھ سو کنبوں پر مشتمل گڑویل میں کوئی نجی کلینک یا کیمسٹ کی دکان بھی میسر نہیں ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی سرپنچ نے دعویٰ کیا کہ ’’علاقے میں سر درد کی گولی کا ملنا بھی ناممکن ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت نے اس مسئلہ سے متعلق ضلع کے چیف میڈیکل آفیسر سے بات کی تو انہوں نے یہ کہہ کر کیمرا کے سامنے آنے سے انکار کیا کہ ’’ڈائریکٹر نے کوئی بھی بیان دینے سے منع کیا ہوا ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے محکمہ صحت کی جانب سے علاقے کا جائزہ لینے اور آبادی کے لحاظ سے میڈیکل ایڈ سنٹر قائم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔