بجبہاڑہ کے سریگفوارہ زیارت روڑ کی خستہ حالی کے باعث مقامی باشندوں سمیت راہگیروں اور ٹرانسپورٹرز کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق گزشتہ کئی برسوں سے سڑک خستہ حال ہے جس کا کوئی پرسان حال نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سڑک کی خستہ حالی کے باعث نہ صرف مقامی باشندوں بلکہ راہگیروں اور ٹرانسپورٹرز کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خشک موسم میں اٹھنے والے گرد و غبار جب کہ بارشوں اور برفباری میں کیچڑ اور پانی جمع ہونے سے سڑک کو پار کرنا محال ہوجاتا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ رابطہ سڑک کی خستہ حالی پر مقامی لوگوں نے کئی بار اپنا احتجاج بھی درج کیا تاہم ان کے مطابق ’’انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام اور کھرم درگاہ جانے والے افراد کو سڑک کی خستہ حالی کے سبب انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی باشندوں نے کہا کہ عرصہ دراز سے سڑک کی مرمت نہ کیے جانے کے سبب سڑک کی حالت مزید خستہ ہو چکی ہے۔
مقامی باشندوں نے محکمہ تعمیرات عامہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سڑک کی تعمیر و مرمت کا کام کئی سال قبل شروع کیا گیا تاہم محکمہ تعمیرات عامہ نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے ادھورا چھوڑ دیا جس کے سبب نہ صرف سڑک کی حالت خستہ ہوگئی بلکہ علاقہ میں ڈرینیج نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: واٹر فلٹریشن پلانٹ کی حالت نا گفتہ بہ
انہوں نے مزید کہا کہ سریگفوارہ کے مین مرکز میں حضرت سخی زین الدین ولیؒ کی زیارت بھی ہے، جہاں وادی کے اطراف و اکناف سے عقیدت مند آتے رہتے ہیں، ’’لیکن زیارت روڑ خستہ ہونے کے سبب عقیدتمندوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انتظامیہ رابطہ سڑک پر کوئی دھیان نہیں دے رہی۔‘‘
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں سڑک پر کئی حادثات رونما ہوئے ہیں، جس کی وجہ ہلاکتوں بھی ہو چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: کروڑوں روپے صرف کرنے کے باوجود سیاحتی پارک چراگاہ میں تبدیل
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے محکمہ آر اینڈ بی کے جونیئر انجینئر عمر مختار سے فون پر رابطہ قائم کیا تو اُنہوں نے کہا کہ محکمہ جل شکتی نے اس روڈ پر پائپس نصب کیے ہیں جن سے پانی لیک ہوکر سڑک کے بیچوں بیچ جمع رہتا ہے۔
انہوں نے محکمہ جل شکتی کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا: ’’محکمہ جل شکتی سے اس معاملے میں پائپوں کی مرمت کرنے کی اپیل کی گئی تھی جو انہوں نے آج تک انجام نہیں دی۔‘‘
محکمہ تعمیرات عامہ نے یقین دہانی کرائی کہ پانی کی پائپ لائن کو ہٹائے جانے کے فوراً بعد رابطہ سڑک کی مرمت اور میگڈمائزیشن کا کام مکمل کیا جائے گا۔