جدید دور میں رابطہ سڑکوں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے، تاہم جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سنگم مرہامہ میں ابھی بھی کچھ رابطہ سڑکوں کی حالت اتنی خستہ ہو چکی ہے کہ ان کو کسی بھی صورت میں سڑک قرار نہیں دیا جا سکتا۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں اُنہیں سخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں مریضوں کو کندھے پر اُٹھا کر ہسپتال لے جانا پڑتا ہے، خاص کر حاملہ خواتین کو علاقہ کے لوگ کندھے پر اُٹھا کر ہی اسپتال پہنچاتے ہیں کیونکہ مزکورہ علاقہ کے لوگ گاڈی میں حاملہ خاتون کو ہسپتال پہنچانے میں ڈر محسوس کرتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ کنہی کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ کچھ سال قبل محکمہ آر اینڈ بی کی جانب سے روڈ وئڈنگ کا کام عمل میں لایا گیا، جس میں کئی لوگوں کی زمینں چلی گئی، جس کے عوض میں سرکار نے اُنہیں معاوضہ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن آج تک انہیں معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا، جس کے وجہ سےسڑک کا تعمیری کام اج تک رُکا پڑا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں معاوضہ فراہم کیا جانا چائے، اور ساتھ ہی اس سڑک کی مرمت بھی ہو جانی چائے۔
مقامی لو گوں کا مزید کہنا تھا کہ سڑک پر جگہ جگہ گڑھے بن گئے ہیں جنکی وجہ سے مقامی آبادی کو عبور و مرود میں سخت مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ بارشوں کا پانی اس پر جمع ہو گیا ہے۔ اس کامزید کہنا ہے کہ رابطہ سڑک کی تعمیر وتجدید کے لیے بہت بار حکام کو آگاہ کیا لیکن کچھ کام نہیں ہوا۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب محکمہ آر اینڈ بی کے اسٹنٹ ایگزیکیٹیو انجینئر شاہجہاں احمد ملک سے فون پر رابطہ کیا، تو اُنہوں نے کہا کہ اس سڑک کو لیکر ایک پرپوزل بنایا گیا ہے، چونکہ ابھی محکمہ کے پاس فنڈس نہیں ہے، اس لیے اس سڑک کا کام رُکا پڑا ہے، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ فنڈس واگزار ہوتے ہی اس سڑک کا تعمیری کام پھر سے شروع کیا جائے گا۔