اننت ناگ: حلقہ انتخاب بجبہاڑہ کی تھرناڈن نام کی گجر بستی اِکیسوی صدی میں بھی کافی پسماندہ ہے۔ علاقے میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ Lack Of basic Facilities in Thernad Bijbehara دور دراز اور پہاڑی علاقہ تھرناڈن کے باشندوں کو پینے کا صاف پانی حاصل کرنے کے لیے اپنا پسینہ بہانا پڑتا ہے۔ علاقے کی کثیر آبادی کو پانی حاصل کرنے کے لیے تقریبا 5 سے کلو میٹر کی مسافت طے کرنا پڑتی ہے۔ پہاڑی علاقہ ہونے کے باعث لوگ گھوڑوں اور خچروں پر لاد کر پانی گھر پہنچاتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث انہیں روزانہ سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ Water Scarcity in Thernad Bijbehara انہوں نے کہا کہ بعض اوقت موسم کی خرابی کے سبب لوگ پانی حاصل نہیں کر پاتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سردیوں خاص کر برفباری کے ایام میں انہیں برف پگھلا کر اپنی پیاس بجھانی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بار محکمہ جل شکتی سمیت منتخب عوامی نمائندوں سے اس حوالے سے فریاد کرنے کے باوجود لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرانے کی غرض سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سیاسی لیڈران الیکشن کے موقع پر ووٹ حاصل کرنے کے لئے ایسے علاقوں کا رُخ کرتے ہیں، بنیادی سہولیات کی فراہمی کا جھانسہ دیکر ووٹ بٹور لیتے ہیں تاہم انتخابات کے بعد بھولے سے بھی اپنا چہرا دکھانا مناسب نہیں سمجھتے۔‘‘ Water Water everywhere Not a drop to Drink
اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے نمائدہ نے جب فون پر یہ مسئلہ محکمہ جل شکتی کی ایگزیکیٹو انجینئر نعیمہ اختر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ گھرناڑ ایک پہاڑی علاقہ ہے، جس کے باعث ابھی بھی یہاں کسی اسکیم کے تحت پینے کے پانی کی سپلائی نہیں پہنچائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے لوگوں کی مشکلات کے پیش نظر ایک بورویل کی اسکیم مرتب کی ہے، جس کے لئے انہوں نے گراؤنڈ واٹر ڈیوژن، سرینگر کو تحریری طور مطلع کیا ہے۔