کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے اگرچہ وادی کشمیر میں تمام سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں۔ تاہم محکمہ تعلیم سے وابستہ کچھ اساتذہ اپنے فرائض کے ساتھ واضح طور پر انصاف کرتے نظر آرہے ہیں اور اسکول بند ہونے کے باوجود وہ بچوں کو تعلیم کے نور سے منور کر رہے ہیں ۔
اننت ناگ مین ٹاؤن سے 30 کلو میٹر دور نالہ آورہ پہلگام کی گجر بستی میں ایک سرکاری اسکول قائم ہے۔ لاک ڈاؤن کے چند دنوں بعد غلام رسول رینہ نامی استاد نے پسماندہ طبقے کے بچوں کو گھر گھر جاکر پڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
وبائی صورت حال کے درمیان ماسٹر غلام رسول رینہ انسانیت کی بنیادوں پر اپنے فرائض کی ادائیگی کے لیے 4 کلو میٹر پیدل چل کر پسماندہ طبقے کے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔
اگرچہ اس پسماندہ طبقے کے بچوں میں بھی تعلیم حاصل کرنے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے لیکن ان کے پاس نہ ہی ایسے وسائل ہے اور نہ ہی ذرائع ہیں۔