اس طرح سے شاہد آفریدی نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے جھوٹ کا اعتراف کر لیا ہے۔ آل راونڈر نے اعتراف کیا ہے کہ 1996 میں جب بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کیا، اس وقت میری عمر 16 سال نہیں بلکہ 19 سال تھی۔
آفریدی نے ایک اور اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا انہیں پہلے سے ہی علم تھا۔ سٹے باز مظہر مجید نے اپنا فون مرمت کے لیے جس دکان پر دیا تھا اتفاق سے دکان کا مالک میرے دوست کا دوست نکلا۔مظہر مجید کے فون سے پاکستانی کھلاڑیوں کو کیے گئے پیغامات ملے۔ انہوں نے ٹیم مینجمنٹ کو ثبوت دکھائے مگر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔میں نے یہ پیغامات وقار یونس سے بھی شئیر کیے۔
مینجمنٹ یا تو خوفزدہ تھی یا پھر اسے ملک کے وقار کا خیال تھا۔یاور سعید نے پیغامات دیکھ کر بے بسی کا اظہار کیا۔یاور سعید نے مجھ سے پیغامات کی کاپی مانگنے کی بھی زحمت نہ کی۔ علاوہ ازیں عبدالرزاق نے بھی سلمان بٹ، محمد عامر اور آصف پر شک کا اظہار کیا تھا۔