آج سے شروع ہونے والے فرینچ اوپن میں جہاں عالمی نمبر ایک کھلاڑی سربیا کے نوواک جوکووچ اپنا چوتھا گرینڈ سلیم جیتنے کے ارادے سے کورٹ پر اتریں گے تو وہیں کلے کورٹ کے بادشاہ رافیل ندال ریکارڈ 12 ویں بار خطاب جیت کر تاریخ رقم کرنے کے لیے اپنا چیلینج پیش کریں گے۔
جوکووچ 2018 میں ومبلڈن اور یو ایس اوپن جیتنے کے بعد رواں برس جنوری میں آسٹریلین اوہپن کا خطاب اپنے نام کر چکے ہیں۔
آج سے شروع ہونے والے اس برس کے دوسرے گرینڈ سلیم میں دنیا کے عظیم کھلاڑیوں پر سب کی نگاہیں ہوں گی۔
عالمی نمبر ایک کھلاڑی جوکووچ اگر خطاب جیتتے ہیں تو وہ ایک ساتھ چار گرینڈ سلیم دوبار جیتنے والے ٹینس کی دنیا کے دوسرے کھلاڑی بن جائیں گے، اس سے قبل راڈلیور نے یہ کارنامہ سنہ 1962 اور سنہ 1969 میں انجام دیا تھا۔ لیور نے تب ایک کیلینڈر سال میں چاروں گرینڈ سلیم جیتے تھے۔
جوکووچ نے سال 2016 میں پہلی بار فرینچ اوپن خطاب کے ساتھ چار گرینڈ سلیم جیتنے کا ریکارڈ بنایا تھا جبکہ 2018 میں وملبلڈن اور یو ایس اوپن کے بعد انہوں نے اس سال جنوری میں آسٹریلین اوپن جیتا ہے اور اب ان کے نشانے پر فرینچ اوپن کا خطاب ہے، لیکن ان کی راہ میں راجر فیڈرر اور رافیل ندال نامی دو بڑی رکاوٹیں ہیں۔
دنیا کے دوسرے نمبر کے کھلاڑی اور کلے کورٹ کے بادشاہ کہلانے والے رافیل ندال 11 مرتبہ فرینچ اوپن جیت چکے ہیں اور ان کی نگاہ 12 ویں بار چیمپئن بننے پر ہوں گی۔
جبکہ سابق نمبر ایک کھلاڑی اور سوئٹزر لینڈ کے راجر فیڈرر دوسال کے طویل وقفے کے بعد کلے کورٹ ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے میدان پر اتریں گے۔
فیڈرر نے کریئر میں 20 اور ندال نے 17 گرینڈ سلیم خطاب اپنے نام کیا ہےجبکہ جوکووچ کے نام 15 گرینڈ سلیم کا ریکارڈ ہے، اگرچہ ندال اور فیڈر ایک بار بھی چاروں گرینڈ سلیم ایک ساتھ نہیں جیت سکے ہیں۔
جوکووچ اور ندال کو جس کھلاڑی سے سب سے زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے ان میں فیڈرر کا نام سرفہرست ہے جو 2015 کے بعد پہلی بار کلے کورٹ ٹورنامنٹ کھیل رہے ہیں، انہوں نے اپنے کریئر میں محض ایک بار ہی فرینچ اوپن خطاب جیتا ہے۔
فیڈرر پہلے راؤنڈ میں آج 73 ویں رینک کے اٹلی کے لورینز وسونیگو سے کھیلیں گے اور ان کا سیمی فائنل میں رافیل ندال سے مقابلہ ہونے کی توقع ہے کیوںکہ ٹورنامنٹ کے ڈرا میں دونوں کو آخری ترتیب میں رکھا گیا ہے جس کے لیے شائقین زیادہ منتظر ہوں گے۔