منميت سنگھ گزشتہ دو سال سے بیمار تھے۔ منميت 80 کی دہائی کے اسٹار کھلاڑی تھے۔ انہوں نے 1989 میں حیدرآباد میں ایس رام کو شکست دے کر مردوں کے سنگلز قومی خطاب جیتا تھا۔
انہوں نے آٹھ بار کے قومی چمپئن کملیش مہتا کے ساتھ 1980 میں کولکتہ میں ایشیائی چمپئن شپ میں اپنا ڈیبو کیا تھا۔
بھارتی ٹیم شمالی کوریا سے 4-5 سے ہاری تھی اور منميت نے اپنے دو مقابلے جیتے تھے۔ منميت اس وقت صرف 18 سال کے تھے۔
منميت 1981 سے مسلسل چار نیشنل کے فائنل میں پہنچے تھے لیکن خطاب نہیں جیت پائے تھے۔ انہوں نے 1989 میں یہ تعطل توڑا تھا۔
منميت کھیل سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد کناڈا گئے اور وہیں بس گئے۔ کملیش نے منميت کو اپنے وقت کا بہترین کھلاڑی بتایا۔
انہوں نے 1980 کی ایشیائی چمپئن شپ میں منميت کی کارکردگی کو شاندار بتایا۔ ہندستان چمپئن شپ میں پانچویں مقام پر رہا تھا۔
بھارتی ٹیبل ٹینس فیڈریشن (ٹی ٹی ایف آئی) کے سیکرٹری جنرل پی سنگھ نے منميت کے انتقال پر گہرا غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انتقال پورے ٹیبل ٹینس کمیونٹی کے لئے غم کا وقت ہے۔
ٹی ٹی ایف آئی کے سابق سیکرٹری جنرل دھن راج چودھری نے بھی غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیبل ٹینس نے ایک اچھا کھلاڑی اور بہترین انسان کھو دیا ہے۔