اولمپک تمغہ فاتح پہلوان ساکشی ملک بلا شبہ خراب فارم سے گزر رہی ہیں لیکن انہیں پوری امید ہے کہ وہ ٹوکیو اولمپک کے لئے بھارتی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوں گی۔
ساکشی کو ایشیائی کشتی مقابلہ کے اعلان کے ساتھ ٹوکیو اولمپک کے لئے کوالیفائی کرنے کا ایک اور موقع ملا ہے۔ چمپئن شپ اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں 18-23 فروری کے درمیان کھیلی جائے گی۔
ساکشی کو حال ہی میں دو بار عالمی کیڈٹ چمپئن رہ چکی سونم مالک کے ہاتھوں 62 کلو گرام کلاس میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جو ایشیائی ورلڈ اولمپک كواليفائرس کا ٹرائیل تھا۔
اولمپک میڈلسٹ نے کہاکہ میں امید کرتی ہوں کہ مجھے ایک اور موقع ملے گا ٹرائیل میں حصہ لینے کا، اگر میں کوالیفائی کر جاتی ہوں تو مجھے دو اور موقع ملیں گے جو ایشیائی ورلڈ اولمپک كواليفائرس اور ورلڈ اولمپک كواليفائرس ہے۔
یہ دو میرے لئے بہت ہی اہم مقابلےہیں۔انہوں نے کہاکہ میری ایشیائی مقابلہ کے لئے تیاریاں کافی زور شور سے چل رہی ہیں ۔ میرا مقصد یہ ہے کہ میں ہر مقابلہ میں اپنی سب سے عمدہ کارکردگی کروں۔ میں اپنے ٹیکنالوجی پر بہت توجہ دے رہی ہوں اور اپنی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہتی۔
ایشیائی مقابلہ میں وزن کی کلاس میں فرق کو لے کر انہوں نے کہاکہ میں 65 کلو گرام کلاس میں حصہ لینے جا رہی ہوں جو میرا قدرتی زمرہ نہیں ہے۔ اس لئے میں اس زمرے کے پہلوانوں کے کھیل کا اندازہ کر رہی ہوں جس سے میں اپنی ٹیکنالوجی اور حکمت عملی میں تبدیلی لا سکوں۔
ساکشی نے کہاکہ کشتی میں آپ کافی خامیاں پکڑ سکتے ہیں، چاہے وہ ٹیکنالوجی، حفاظت یا حملوں کے انداز میں ہوں ۔ ہمیں ہر لمحے چوکس رہنا پڑتا ہے ایک بھی لمحے کی غفلت آپ کی جیت کو ہار میں بدل سکتی ہے۔ ہم ڈیفنس میں ایک لمحے بھی چوکے اور ہم نے باؤٹ گنوا دی۔ میں اسی بات پر زیادہ توجہ دے رہی ہوں۔