نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن تنازع کے درمیان وزارت کھیل نے بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے انتخابات پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ انتخابات مئی کے مہینے میں ہونے تھے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت لیا گیا ہے جب بھارت کے چوٹی کے پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنتر منتر پر ایک بار پھر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ وزارت کھیل کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن ایک ایڈہاک کمیٹی بنائے گی۔ یہ کمیٹی 45 دنوں کے اندر ریسلر فیڈریشن کے انتخابات کرائے گی۔ اس کے علاوہ یہ کمیٹی کھلاڑیوں کے انتخاب اور فیڈریشن کے روزمرہ کے کام کاج کو بھی دیکھے گی۔
دوسری جانب اولمپک میڈلسٹ پہلوان بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور دیگر چوٹی کے بھارتی پہلوانوں نے اتوار سے دہلی کے جنتر منتر پر دوبارہ احتجاج شروع کر دیا ہے۔ معلومات کے مطابق انہیں پہلوانوں کے الزامات کے تحت انہیں دھمکیاں دی گئیں ہے۔ جس کے بعد ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں نے پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی لیکن پولیس حکام نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد پہلوانوں نے جنتر منتر پر پوری رات احتجاج کرتے ہوئے گزاری۔ سوشل میڈیا پر پیغام کو شیئر کرتے ہوئے پہلوانوں نے دوسرے پہلوانوں اور لوگوں سے پیر کے روز جنتر منتر آنے کی اپیل کی۔
دوسری جانب اتوار کو ریسلر وینیش پھوگاٹ نے ٹوئٹر پر فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے پہلوانوں کی تصویر شیئر کی، جس میں انہوں نے لکھا 'پوڈیم سے فٹ پاتھ تک؟ آدھی رات کو کھلے آسمان تلے انصاف کی امید میں؟ اس پوسٹ پر کئی لوگوں نے حکومت اور برج بھوشن شرن سنگھ کی بھی سخت تنقید کی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے وزارت کھیل کی طرف سے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی سے رپورٹ طلب کی ہے۔ پیر کے روز معلومات دیتے ہوئے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کے خلاف اب تک 7 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ سب کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس شواہد ملنے کے بعد ہی ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ دوسری جانب جنتر منتر پر پہلوان ڈٹے ہوئے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی مانیٹرنگ کمیٹی کی تحقیقات کو منظر عام پر لایا جائے۔
مزید پڑھیں: