ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ٹوکیو اولمپک تمغہ فاتح بھارتی اتھلیٹ نیرج چوپڑا نے پہلی ہی کوشش میں 88.39 میٹر دوری تک بھالا پھینک کر جیولین تھرو ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے، بتادیں کہ آٹومیٹک کوالیفکیشن کے لیے کھلاڑی کو 83.50 میٹر کا فاصلہ طے کرنا تھا۔ یہ فاصلہ اب بھارت کے نیرج چوپڑا کی کے اسکور سے بہت پیچھے چلا گیا ہے اور نیرج فائنل میں داخل ہوگئے ہیں۔ World Athletics Championships 2022
-
☝️ throw is enough!
— World Athletics (@WorldAthletics) July 22, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Olympic champion @Neeraj_chopra1 🇮🇳 throws an automatic qualifier of 88.39m and heads onto the javelin final.
Live results 📊 https://t.co/KiF81ROvIy#WorldAthleticsChamps pic.twitter.com/m6Oamal2nD
">☝️ throw is enough!
— World Athletics (@WorldAthletics) July 22, 2022
Olympic champion @Neeraj_chopra1 🇮🇳 throws an automatic qualifier of 88.39m and heads onto the javelin final.
Live results 📊 https://t.co/KiF81ROvIy#WorldAthleticsChamps pic.twitter.com/m6Oamal2nD☝️ throw is enough!
— World Athletics (@WorldAthletics) July 22, 2022
Olympic champion @Neeraj_chopra1 🇮🇳 throws an automatic qualifier of 88.39m and heads onto the javelin final.
Live results 📊 https://t.co/KiF81ROvIy#WorldAthleticsChamps pic.twitter.com/m6Oamal2nD
موجودہ اولمپک چیمپئن نیرج چوپڑا نے جمعرات کو (بھارت میں جمعہ کی صبح) اپنے پہلے عالمی ایتھلیٹکس چمپئن شپ کے فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ کوالیفیکیشن گروپ-اے میں ٹوکیو اولمپکس 2020 میں بھارت کے لیے پہلا اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے 24 سالہ نیرج چوپڑا نے فائنل میں پہنچنے کی اپنی پہلی ہی کوشش میں 88.39 میٹر کا تھرو ریکارڈ بنایا۔ اس مقابلے میں امریکہ کے یولن میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے لیے خودکار قابلیت کا نشان 83.50 میٹر مقرر کیا گیا ہے۔ نیرج کے علاوہ جمہوریہ چیک کے ٹوکیو اولمپک چاندی کا تمغہ جیتنے والے جیکب واڈلیج نے گروپ اے میں 85.23 میٹر کے تھرو کے ساتھ خودکار کوالیفائنگ نشانات کو توڑ دیا۔
نیرج دوسری بار عالمی چمپئن شپ میں حصہ لے رہے ہیں۔ لندن میں 2017 کے ایڈیشن میں 24 سالہ کھلاڑی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے تھے۔ تب نیرج نے 82.26 میٹر کا تھرو ریکارڈ کیا تھا اور فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے تھے۔ وہ کہنی کی سرجری کی وجہ سے 2019 میں حصہ نہیں لے پائے تھے۔ ہندوستان نے 2003 میں عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں اپنا واحد تمغہ جیتا تھا، جب انجو بوبی جارج نے لمبی چھلانگ کے مقابلے میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔ اب سرفہرست جیولن تھرو پھینکنے والے نیرج چوپڑا 19 سال بعد ہندوستان کے تمغے کی امید کے طور پر مقابلے میں اترے ہیں۔
نیرج نے اپنے سنہری کیریئر میں اولمپکس، ایشیائی کھیل، انڈر 20 ورلڈ، کامن ویلتھ گیمز اور ڈائمنڈ لیگ میں تمغے جیت چکے ہیں۔ عالمی چیمپئن شپ واحد اہم ایونٹ ہے جہاں انہوں نے اب تک کوئی تمغہ نہیں جیتا ہے۔ اس بار بھی ان سے یہ کارنامہ انجام دینے کی امید کی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ اپنا 2022 سیزن شروع کرنے والے نیرج تین مقابلوں میں دو بار قومی ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔ انہوں نے اس سیزن کا آغاز فن لینڈ کے پاو نورمی گیمز میں قومی ریکارڈ توڑتے ہوئے چاندی کا تمغہ جیت کر کیا تھا ۔ اس کے بعد انہوں نے کوآرٹانے گیمز میں طلائی تمغہ جیتا جبکہ سٹاک ہوم ڈائمنڈ لیگ میں وہ ایک بار پھر قومی ریکارڈ توڑتے ہوئے 89.94 میٹر کے تھرو کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ۔ نیرج کے علاوہ ایک دیگر ہندوستانی نوجوان جیولن پھینکنے والے روہت یادو بھی مقابلے میں حصہ لیں گے۔ وہ گروپ بی کوالیفکیشن میں ایکشن میں ہوں گے