میلبورن: سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آؤٹ آف فارم ڈیوڈ وارنر کو ایشز سیریز سے باہر ہونے کا خطرہ ہے اور بلے میں طویل ناکامی کے بعد ان کا ٹیسٹ کیریئر ختم ہو سکتا ہے۔ پونٹنگ کا خیال ہے کہ وارنر انگلینڈ کے دورے پر ایشز اسکواڈ میں جگہ حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے اور ان کا ٹیسٹ کیریئر ان کی اپنی شرائط پر ختم نہیں ہو سکتا۔
پونٹنگ نے کہا کہ 'ان کا کیرئیر جس طرح کے اختتام کا مستحق ہے، میرے مطابق انہیں سڈنی ٹیسٹ کے بعد ہی گاڑی روکنی چاہیے تھی'۔ انہوں نے میلبورن میں اپنے 100ویں ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنائی، سڈنی میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر اپنا 101 واں ٹیسٹ کھیلا۔ انہیں اسے وہیں ختم کرنا چاہیے تھا۔
واضح رہےکہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی ) فائنل کے بعد ہونے والی ایشیز اس سال انگلینڈ میں کھیلی گئی جائے گی۔ وارنر کی حالیہ ٹیسٹ فارم اچھی نہیں رہی اور 2019 کے دورہ انگلینڈ پر بھی ان کی اوسط صرف 9.5 رہی تھی۔
پونٹنگ نے آر ایس این کرکٹ کے ساتھ بات چیت میں کہا، “میں نے انہیں (وارنر) کو ڈبلیو ٹی سی سائیکل کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا ہے۔ یہ سائیکل ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (فائنل) کے بعد ختم ہوجائے گا، جو ایشز سے ایک ہفتہ قبل ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ ڈیوڈ کو اس ٹیسٹ میچ تک ٹیم میں رکھنا چاہیں گے۔ اگرچہ یہ اس پر منحصر کرتا ہے۔ ایک بلے باز کی اہمیت اس کے رنز سے ہوتی ہے۔ اگر آپ رنز نہیں بنا رہے تو ٹیم سے ڈراپ ہونے کی تلوار آپ پر لٹکتی رہتی ہے۔
پونٹنگ نے کہا، "یہ سب کے ساتھ ہوتا ہے، میرے ساتھ بھی ہوا۔جب آپ ایک خاص عمر کو پہنچ جاتے ہیں اورر آپ کی فارم متاثر ہونے لگتی ہے تو لوگوں کو نشانہ بنانے میں زیادہ دیر نہیں لگتی۔
ہندوستان کے دورے پر تین اننگز میں صرف 26 رنز بنانے والے وارنر نے یہاں آنے سے قبل ہوم سیریز میں اپنے 100ویں ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنائی تھی۔ پونٹنگ کا کہنا ہے کہ وارنر کو جنوبی افریقہ کے خلاف میلبورن ٹیسٹ میں 200 رنز بنانے کے بعد ہی اپنے ٹیسٹ کیریئر کو الوداع کہہ دینا چاہیے تھا۔
وارنر کو ہندوستان میں دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز کے بعد ہیئر لائن فریکچر کی وجہ سے گھر بھیج دیا گیا تھا۔ انہوں نے وطن واپسی اور 2024 تک ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا، حالانکہ اس وقت ٹیم میں ان کی واپسی مشکل ہے۔
یواین آئی۔