ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 33 برس کے وجیندر سنگھ نے پرو باکسنگ کے مرکز کہلانے والے امریکہ میں اپنا پہلا مقابلہ کھیلا اور شاندار کامیابی حاصل کی۔
وجیندر نے اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے آٹھ راؤنڈز کے مقابلے میں سنائیڈر کو چار راؤنڈ میں ہی زیرکر دیا۔
پیشہ وارانہ باکسنگ میں وجیندر سنگھ کی یہ مسلسل 11 ویں جیت ہے اور انہوں نے اس جیت کے ساتھ ہی ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔
اس جیت کے بعد وجیندر نے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔
وجیندر نے کہا کہ کافی وقت کے بعد رنگ میں اس طرح سے واپسی کرنا انتہائی خوشگوار ہے اور امریکہ آکر مقابلے کو جیتنا بھی کافی اچھا تجربہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقابلہ واقعی بہت بہترین تھا اور میں امریکہ میں اپنے پہلے مقابلے میں جیت حاصل کرکے کافی خوش ہوں۔
وجیندر نے مزید کہا کہ مجھے امید تھی کہ میں دو یا تین راؤنڈز میں ہی جیت جاؤں گا لیکن یہ مقابلہ چوتھے راؤنڈ میں جاکر ختم ہوا۔
مقابلے کے دوران ایک جانب جہاں سنائیڈر، وجیندر کے خلاف جدوجہد کرتے نظر آئے وہیں بھارت کا یہ اسٹار باکسر پورے باؤٹ کے دوران اپنے حریف پر حاوی رہے۔
وجیندر نے کہا کہ اگلی بار میرا جس کسی باکسر سے مقابلہ ہوگا میں اس کے لیے پوری طرح سے تیار ہوں۔
واضح رہےکہ وجیندر حال ہی میں سیاست میں اترنے کی تیاری میں تھے اور انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں بھی قسمت آزمائی تھی لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پرا تھا۔
وجیندر کی جیت کے بعد ان کے ٹرینر لی بيرڈ نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ طویل وقفے کے بعد بھی وجیندر نے رنگ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اس مقابلے کے تئیں ان کا جذبہ ان کے لیے مددگار ثابت ہوا اور اب ہم ان کے لیے مزید بڑے مقابلے کی تیاری کر رہے ہیں۔
شکست سے دو چار ہونے کے بعد سنائیڈر نے کہا کہ وجیندر شاندار باکسر ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ میں نے ان کے تجربے اور ٹیکنالوجی کو نظر انداز کیا، آج ان کا دن تھا اور وہ مقابلے میں فاتح ثابت ہوئے، مجھے کبھی نہیں لگا تھا کہ میں ابتدائی راؤنڈ میں ہی ہار جاؤں گا۔