نئی دہلی:یو ڈبلیو ڈبلیو کا کام کاج اس وقت ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کے ایک رکن کی سربراہی میں ایک عارضی کمیٹی دیکھ رہی ہے۔ یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ نے ہندوستانی کی کشتی فیڈریشن (ڈبلیو ایف آئی) کے خلاف کارروائی کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا۔
کھیل کود کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے دفتر میں اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایک افسر نے کہا کہ ہاں خبریں تو ہیں، لیکن بیان یو ڈبلیو دڈبلیو ہی دے گا۔بھوپندر سنگھ باجوہ کی قیادت میں ایڈہاک پینل کو انتخابات کرانے کے لیے 45 دن کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی لیکن وہ اس پر عمل کرنے میں ناکام رہا۔اگر فیڈریشن کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے، تو ہندوستانی پہلوانوں کو 16 ستمبر سے شروع ہونے والی اولمپک کوالیفائنگ عالمی چیمپئن شپ میں ' آتھورائزڈ نیوٹرل ایتھلیٹ' کے طور پر حصہ لینا ہوگا۔
برج بھوشن سنگھ کے خلاف کچھ خواتین پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد ڈبلیو ایف آئی کو پہلے ہی مشکلات کا سامنا ہے ۔ اب فیڈریشن کی رکنیت جانے کے بعد ہندوستانی پہلوانوں کے لیے یہ بڑا دھچکا ہے۔یو ڈبلیو ڈبلیو نے 28 اپریل کو خبردار کیا تھا کہ اگر 45 دنوں کے اندر انتخابات نہ ہوئے توڈبلیو ایف آئی کو معطل کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:Tendulkar the national identity الیکشن کمیشن تنڈولکر کو ’قوم کی پہچان‘ بنائے گا
اس فیصلے کے بعد ہندوستانی پہلوان اب 16 سے 22 ستمبر تک سربیا میں ہونے والی مینز ورلڈ ریسلنگ چمپئن شپ میں ہندوستانی پرچم تلے نہیں کھیل سکیں گے۔ ہندوستانی پہلوانوں کو اس اولمپک کوالیفائنگ چیمپئن شپ میں یو ڈبلیو ڈبلیو کےبینر تلے مقابلہ کرنا ہوگا۔ ان کا شمار 'آتھورائزڈ نیوٹرل ایتھلیٹ' (اے این اے) کے زمرے میں کیا جائے گا۔
یواین آئی