ETV Bharat / sports

بھارت کے تین کھلاڑیوں کو ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ٹوکیو پہنچیں گے - قومی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا)

ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے والے تین کھلاڑیوں کو ٹوکیو اولمپکس بھیجنے کا فیصلہ کیا ان میں لیکن اس کے لئے انہیں کسی قبھی قیمت پر ڈوپ ٹسٹ پا س کرنا ہوہی گا

بھارت کے تین کھلاڑیوں کو ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ٹوکیو پہنچیں گے
بھارت کے تین کھلاڑیوں کو ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ٹوکیو پہنچیں گے
author img

By

Published : Feb 15, 2020, 7:48 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 11:17 AM IST

ریو اولمپکس میں پہلوان نرسمہا یادو کے متنازعہ ڈوپ کیس سے سبق لیتے ہوئے قومی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال ٹوکیو اولمپکس میں وہی کھلاڑی اتر پائیں گے جو تین ڈوپ ٹیسٹ پاس کریں گے۔

ناڈا کے ڈائریکٹر جنرل نوین اگروال نے يواین آئی کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کہاکہ اولمپکس کے جو ممکنہ کھلاڑی ہیں اور جو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کر چکے ہیں انہیں تین بار ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔

یعنی انہیں اولمپکس جانے سے پہلے تین ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے ہوں گے۔اگروال نے کہاکہ ابھی تک بہت سے کھلاڑیوں کا ایک ٹیسٹ ہو چکا ہے اور کئی کا دو بار ڈوپ ٹیسٹ ہو چکا ہے۔ تقریبا تمام ڈوپ ٹیسٹ ٹھیک رہے ہیں۔ دو تین کیس مثبت آئے ہیں تو انہیں اولمپکس فہرست سے باہر کر دیا گیا ہے۔

بھارت کے تین کھلاڑیوں کو ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ٹوکیو پہنچیں گے
بھارت کے تین کھلاڑیوں کو ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ٹوکیو پہنچیں گے

انہوں نے کہاکہ ہماری اس بار پرزور کوشش ہے کہ اولمپکس میں ہندستان کی صاف ستھری ٹیم جائے۔ اولمپکس میں کوئی ایسا کھلاڑی نہ پہنچے جو ملک کی شبیہ کو خراب کرے۔ قابل ذکر ہے کہ چار سال پہلے 2016 میں ریو اولمپکس سے پہلے پہلوان نرسمہا کا ڈوپنگ کا تنازع سامنے آیا تھا۔

حالانکہ انہیں ہندستان میں کلین چٹ ملی لیکن ریو پہنچنے کے بعد عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کے ٹیسٹ میں وہ قصوروار پائے گئے اور واڈا نے ان پر چار سال کی پابندی لگا دی۔ڈوپ ٹیسٹ کیس میں کھلاڑیوں سے تعاون کے بارے میں پوچھے جانے پر اگروال نے کہاکہ کھلاڑیوں کی جانب سے ہمیں مکمل تعاون مل رہا ہے۔ اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ جو کھلاڑی اولمپکس جا رہے ہیں وہ مکمل تعاون دے رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ اگر انہوں نے تعاون نہیں دیا تو وہ ڈوپ خلاف ورزی صورت میں پھنس جائیں گے۔

اگروال نے ساتھ ہی کہا کہ ڈوپ ٹیسٹ انفرادی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ٹیم کھیلوں کے کھلاڑیوں پر بھی لاگو ہے اور سب کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے اور کھلاڑی تینوں ٹیسٹ پاس ہونے کی صورت میں ہی ٹوکیو اولمپکس میں اتر پائیں گے۔یہ پوچھنے پر کہ اولمپک ٹیم کے ساتھ ناڈا کے کتنے افسر جائیں گے، انہوں نے کہاکہ ہماری تیاری مکمل ہے اور یہ ہندستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے ) اور حکومت پر منحصر ہے کہ ہندوستانی ٹیم کے ساتھ ناڈا کی ٹیم جائے۔ ویسے ہم نے اپنی تیاری مکمل کر رکھی ہے۔

ڈوپنگ کو روکنے کو لے کر اگروال نے کہاکہ ناڈا ہمیشہ سخت قدم اٹھاتا ہے اور ہم اپنی کوششوں میں مسلسل بہتر کر رہے ہیں تاکہ کوئی کھلاڑی ڈوپنگ سے بچ نہ سکے۔ لیکن پھر بھی کچھ کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جنہیں لگتا ہے کہ ہار جائیں گے تو ڈوپ لینے میں کیا حرج ہے۔

لیکن ایسے کھلاڑیوں کی تعداد بہت معمولی ہے اور ہمارے 95 فیصد سے زیادہ ٹیسٹ صاف ستھرے ہوتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ٹوکیو اولمپکس سے پہلے ہندوستانی کھلاڑیوں کے ملک سے باہر جتنے بھی کیمپ لگیں گے وہاں پر کھلاڑیوں پر کڑی نگرانی کی جائے گی تا کہ وہ کسی بھی قسم کی ڈوپنگ میں شامل نہ ہو سکیں۔

ناڈا کے ڈائریکٹر جنرل نے کہاکہ ہم کھلاڑیوں کو یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ڈوپ ٹیسٹ کو لے کر کسی بھی طرح کے بھرم میں نہ رہیں۔ ناڈا کسی بھی مقابلہ میں یا کہیں پر کھلاڑیوں کا ڈوپ ٹیسٹ لیتا ہے تو اسے چیک کرنے کے لئے قطر واقع واڈا کی لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے۔ کوئی یہ نہ سوچے کہ چلو ٹیسٹ لے لیا ہے تو کیا فرق پڑے گا، کہاں انکوائری کرائیں گے۔ یہ سوچ کم سطح پر کھلاڑیوں کے درمیان ہے۔ ہم جو بھی ٹیسٹ لیتے ہیں اس قطر بھیجا جاتا ہے اور اس کی معلومات ہمیں واڈا کو دینی ہوتی ہے۔

ریو اولمپکس میں پہلوان نرسمہا یادو کے متنازعہ ڈوپ کیس سے سبق لیتے ہوئے قومی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال ٹوکیو اولمپکس میں وہی کھلاڑی اتر پائیں گے جو تین ڈوپ ٹیسٹ پاس کریں گے۔

ناڈا کے ڈائریکٹر جنرل نوین اگروال نے يواین آئی کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کہاکہ اولمپکس کے جو ممکنہ کھلاڑی ہیں اور جو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کر چکے ہیں انہیں تین بار ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔

یعنی انہیں اولمپکس جانے سے پہلے تین ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے ہوں گے۔اگروال نے کہاکہ ابھی تک بہت سے کھلاڑیوں کا ایک ٹیسٹ ہو چکا ہے اور کئی کا دو بار ڈوپ ٹیسٹ ہو چکا ہے۔ تقریبا تمام ڈوپ ٹیسٹ ٹھیک رہے ہیں۔ دو تین کیس مثبت آئے ہیں تو انہیں اولمپکس فہرست سے باہر کر دیا گیا ہے۔

بھارت کے تین کھلاڑیوں کو ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ٹوکیو پہنچیں گے
بھارت کے تین کھلاڑیوں کو ڈوپ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ٹوکیو پہنچیں گے

انہوں نے کہاکہ ہماری اس بار پرزور کوشش ہے کہ اولمپکس میں ہندستان کی صاف ستھری ٹیم جائے۔ اولمپکس میں کوئی ایسا کھلاڑی نہ پہنچے جو ملک کی شبیہ کو خراب کرے۔ قابل ذکر ہے کہ چار سال پہلے 2016 میں ریو اولمپکس سے پہلے پہلوان نرسمہا کا ڈوپنگ کا تنازع سامنے آیا تھا۔

حالانکہ انہیں ہندستان میں کلین چٹ ملی لیکن ریو پہنچنے کے بعد عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کے ٹیسٹ میں وہ قصوروار پائے گئے اور واڈا نے ان پر چار سال کی پابندی لگا دی۔ڈوپ ٹیسٹ کیس میں کھلاڑیوں سے تعاون کے بارے میں پوچھے جانے پر اگروال نے کہاکہ کھلاڑیوں کی جانب سے ہمیں مکمل تعاون مل رہا ہے۔ اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ جو کھلاڑی اولمپکس جا رہے ہیں وہ مکمل تعاون دے رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہے کہ اگر انہوں نے تعاون نہیں دیا تو وہ ڈوپ خلاف ورزی صورت میں پھنس جائیں گے۔

اگروال نے ساتھ ہی کہا کہ ڈوپ ٹیسٹ انفرادی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ٹیم کھیلوں کے کھلاڑیوں پر بھی لاگو ہے اور سب کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے اور کھلاڑی تینوں ٹیسٹ پاس ہونے کی صورت میں ہی ٹوکیو اولمپکس میں اتر پائیں گے۔یہ پوچھنے پر کہ اولمپک ٹیم کے ساتھ ناڈا کے کتنے افسر جائیں گے، انہوں نے کہاکہ ہماری تیاری مکمل ہے اور یہ ہندستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے ) اور حکومت پر منحصر ہے کہ ہندوستانی ٹیم کے ساتھ ناڈا کی ٹیم جائے۔ ویسے ہم نے اپنی تیاری مکمل کر رکھی ہے۔

ڈوپنگ کو روکنے کو لے کر اگروال نے کہاکہ ناڈا ہمیشہ سخت قدم اٹھاتا ہے اور ہم اپنی کوششوں میں مسلسل بہتر کر رہے ہیں تاکہ کوئی کھلاڑی ڈوپنگ سے بچ نہ سکے۔ لیکن پھر بھی کچھ کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جنہیں لگتا ہے کہ ہار جائیں گے تو ڈوپ لینے میں کیا حرج ہے۔

لیکن ایسے کھلاڑیوں کی تعداد بہت معمولی ہے اور ہمارے 95 فیصد سے زیادہ ٹیسٹ صاف ستھرے ہوتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ٹوکیو اولمپکس سے پہلے ہندوستانی کھلاڑیوں کے ملک سے باہر جتنے بھی کیمپ لگیں گے وہاں پر کھلاڑیوں پر کڑی نگرانی کی جائے گی تا کہ وہ کسی بھی قسم کی ڈوپنگ میں شامل نہ ہو سکیں۔

ناڈا کے ڈائریکٹر جنرل نے کہاکہ ہم کھلاڑیوں کو یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ڈوپ ٹیسٹ کو لے کر کسی بھی طرح کے بھرم میں نہ رہیں۔ ناڈا کسی بھی مقابلہ میں یا کہیں پر کھلاڑیوں کا ڈوپ ٹیسٹ لیتا ہے تو اسے چیک کرنے کے لئے قطر واقع واڈا کی لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے۔ کوئی یہ نہ سوچے کہ چلو ٹیسٹ لے لیا ہے تو کیا فرق پڑے گا، کہاں انکوائری کرائیں گے۔ یہ سوچ کم سطح پر کھلاڑیوں کے درمیان ہے۔ ہم جو بھی ٹیسٹ لیتے ہیں اس قطر بھیجا جاتا ہے اور اس کی معلومات ہمیں واڈا کو دینی ہوتی ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 11:17 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.