احمد آباد: آسٹریلیا کے بائیں ہاتھ کے سلامی بلے باز عثمان خواجہ نے ہندوستان کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی کے چوتھے ٹیسٹ کے پہلے دن جمعرات کو ناٹ آؤٹ 104 رنز بنانے کے بعد کہا کہ وہ ہمیشہ ہندوستان میں سنچری بنانا چاہتے تھے اور یہ ان کے لیے ایک خاص تجربہ ہے۔
خواجہ نے میچ کے بعد کہاکہ “میں بہت جذبات سے بھرا ہوا ہوں۔ یہ ایک طویل سفر رہا ہے۔ میں اس سے پہلے دو بار بھارت جا چکا ہوں اورآسٹریلیائی بلے باز کے طور پر آپ ہمیشہ ہندوستان میں سنچری بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بہت خاص ہے۔
آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز کرنے والے خواجہ نے دن کے کھیل کے اختتام پر 251 گیندوں پر 15 چوکوں کی مدد سے 104 رنز بنائے۔ وہ پچھلے 12 سالوں میں ہندوستانی سرزمین پر ٹیسٹ سنچری بنانے والے پہلے بائیں ہاتھ کے آسٹریلوی بلے باز ہیں۔ اس سے پہلے مارکس نارتھ نے آسٹریلیا کے 2010/11 کے ہندوستان کے دورے پر بنگلورو ٹیسٹ میں سنچری بنائی تھی۔ اس کے علاوہ خواجہ گزشتہ چھ سالوں میں ہندوستان کے پہلے بلے باز بھی ہیں جنہوں نے میزبان ٹیم کے خلاف پورا دن بلے بازی کی۔ خواجہ سے پہلے سری لنکا کے بلے باز دنیش چنڈیمل نے 2017 کے دہلی ٹیسٹ کے تیسرے دن 25 رنز سے آغاز کرتے ہوئے 147 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی تھی۔
خواجہ نے اپنی اننگز کے بارے میں کہاکہ “(ٹریوس) ہیڈ نے شروع میں جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ انہیں دوسرے سرے سے دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ پچ بہت اچھی تھی اور میں اپنی وکٹ آسانی سے نہیں دینا چاہتا تھا۔ یہ میرے لیے ایک ذہنی جنگ تھی۔ آپ کو طویل عرصے تک توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔"
خواجہ کی سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے پر چار وکٹوں کے نقصان پر 249 رنز بنائے۔ ہندوستان میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنانے والے خواجہ اور کیمرون گرین (49 ناٹ آؤٹ) نے 85 رنز کی ناٹ آؤٹ شراکت داری کی۔
یواین آئی۔