نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ریسلنگ فیڈریشن کے انتخابات کے میں مسلسل تاخیر ہونے کی وجہ سے ریسلنگ فیڈریشن کو کوئی نیا صدر نہیں مل پا رہا تھا۔ لیکن اب ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات 21 دسمبر یعنی آج مکمل ہو چکے ہیں اور انتخابات کے نتائج بھی آ چکے ہیں۔ جس میں فیڈریش کے سابق سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سمجھے جانے والے سنجے سنگھ کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کا نیا صدر منتخب کیا گیا۔
یوپی ریسلنگ ایسوسی ایشن کے نائب صدر سنجے سنگھ کا مقابلہ دولت مشترکہ کھیلوں کی طلائی تمغہ جیتنے والی انیتا شیورن سے تھا۔ سنجے سنگھ نے 40 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کی مخالف انیتا شیوران کو صرف سات ووٹ ملے۔ آر ایس ایس سے وابستہ سنجے سنگھ کا تعلق وارانسی سے ہے اور انھیں برج بھوشن کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ برج بھوشن گروپ کے ہی دیویندر کدیان کو انڈین ریسلنگ فیڈریشن کا نائب صدر اور ریم لوچاب کو فیڈریشن کا نیا جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا ہے۔
انتخابات سے پہلے سنجے سنگھ کے حمایت میں ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ 11 مہینے بعد آج الیکشن ہے۔ الیکشن میں سنجے سنگھ کو ایک طرح سے پرانے فیڈریشن کے نمائندے کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنجے سنگھ کا انتخاب جیتنا یقینی ہے، بچوں کے لیے ایک نئی فیڈریشن کی تشکیل کو یقینی بناتے ہوئے میں ان پر زور دیتا ہوں کہ وہ جلد از جلد کھیلوں کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں اور کسی بھی نقصان کی تلافی کریں۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوئے۔ یہ انتخاب اب عالمی ریسلنگ باڈی، یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ (UWW) کو بھارتی ریسلنگ فیڈریشن پر عائد پابندی کو ہٹانے کی اجازت دے گا۔ کیونکہ ان دونوں عالمی باڈی نے بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کو انتخابات کرانے میں ناکامی پر معطل کر دیا تھا۔
- پہلوانوں کو مایوسی
ان انتخابات کے نتائج کے بعد احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو مایوسی ہوئی کیونکہ سنجے سنگھ کا تعلق برج بھوشن کے کیمپ سے ہے۔ جبکہ پہلوان چاہتے تھے کہ سنجے سنگھ کا کوئی بھی آدمی الیکشن نہ جیتے کیونکہ پہلوانوں کو ڈر تھا کہ برج بھوشن کی طرح دوبارہ وہی سب کچھ ہوگا جو پہلے برج بھوشن کے دور میں ہوتا تھا۔ واضح رہے کہ ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن سنگھ کے خلاف کچھ خواتین پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد انھیں ڈبلیو ایف آئی کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔
برج بھوشن کے خلاف دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں نے طویل احتجاج بھی کیا تھا۔ جس وقت پہلوانوں کو وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے یقین دلایا تھا کہ برج بھوشن کے خاندان کے کسی رکن یا قریبی ساتھی کو ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ لیکن ہوا بالکل اس کے برعکس ہے کیونکہ آر ایس ایس سے وابستہ سنجے سنگھ برج بھوشن کے بہت قریبی ساتھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں