نئی دہلی: سابق بھارتی کوچ روی شاستری کا ماننا ہے کہ دنیا بھر میں ٹی ٹوئنٹی لیگز کی آمد سے کرکٹ اب فٹ بال کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کھلاڑی مستقبل میں ورلڈ کپ جیسے عالمی ایونٹس کھیلنے میں ہی دلچسپی لیں گے۔ شاستری نے ای ایس پی این کرک انفو کو بتایا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ اس کا دو طرفہ کرکٹ (دو ممالک کے درمیان کرکٹ) پر اثر پڑے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں۔ لیگز پوری دنیا میں پھیل رہی ہیں اور کرکٹ فٹ بال کی راہ پر گامزن ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے پہلے ٹیمیں جمع ہوں گی، وہ کچھ دو طرفہ میچ کھیلیں گی، کلب اپنے کھلاڑیوں کو ریلیز کریں گے اور آپ میگا ورلڈ کپ کھیلیں گے۔ طویل عرصے میں یہ ہونے والا ہے چاہے آپ اسے پسند کریں یا نہ کریں۔ شاستری نے کہا کہ کھلاڑیوں کو مستقبل قریب میں اپنے ملک یا کلب کے درمیان انتخاب کرنا پڑ سکتا ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو بین الاقوامی سطح تک نہیں پہنچ پاتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی آبادی 1.4 بلین ہے اور بھارت کے لیے صرف 11 کھلاڑی کھیل سکتے ہیں تو باقی کیا کریں گے۔ اسے سفید گیند کی کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا ہے۔ یہ ان کی طاقت ہے، دنیا بھر میں پھیلی ہوئی مختلف فرنچائزز کی بدولت۔ سابق بھارتی آل راؤنڈر شاستری نے کہا کہ وہ کرکٹ میں ممکنہ تبدیلی سے بالکل بھی غمگین نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کا ایک فارمیٹ متاثر ہوگا اور وہ 50 اوور کی کرکٹ ہوگی۔