ETV Bharat / sports

Arshad Nadeem Wins Gold Medal: جیولن تھرو میں پاکستان کے ارشد ندیم نے گولڈ جیتا

پاکستان کے اتھلیٹ ارشد ندیم نے کامن ویلتھ گیمز کے جیولن تھرو مقابلے میں ریکارڈ تھرو کر کے طلائی تمغہ اپنے نام کر لیا ہے۔ Arshad Nadeem Clinch Gold Medal in Commonwealth Games

Arshad Nadeem Wins Gold Medal
ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیتا
author img

By

Published : Aug 8, 2022, 12:30 PM IST

برمنگھم: پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولِن تھرو مقابلے میں تاریخ رقم کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیت لیا۔ ارشد ندیم نے ریکارڈ 90.18 میٹر دور بھالا پھینک کر میڈل جیتا۔ جیتنے کے بعد ارشد ندیم نے کہا کہ مقابلے کے دوران جسمانی تکالیف نے پریشان کیا تھا لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور ملک کو گولڈ میڈل دلایا۔ Commonwealth Games 2022

واضح رہے کہ 22ویں کامن ویلتھ گیمز سے اولمپک چیمپیئن بھارت کے نیرج چوپڑا کے باہر ہوجانے کے بعد سب نگاہیں اس بات پر تھیں کہ نیرج کی غیر موجودگی میں گولڈ میڈل کون جیتے گا اور یہ بازی پاکستان کے ارشد ندیم نے جیت لی۔ ارشد ندیم نے اتوار کے روز برمنگھم میں جیولین تھرو مقابلے میں 90.18 میٹرز دور جیولین تھرو کر کے نہ صرف گولڈ میڈل جیتا ہے بلکہ انہوں نے کامن ویلتھ گیمز مقابلوں کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔

واضح رہے کہ ارشد ندیم کامن ویلتھ گیمز کے ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں کی تاریخ میں طلائی تمغہ جیتنے والے تیسرے پاکستانی ہیں۔ اس سے قبل سنہ 1954 میں محمد اقبال نے ہیمر تھرو میں اور سنہ 1962 میں غلام رازق نے 120گز کی ہرڈلز ریس میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ ارشد ندیم دوسرے ایشیائی ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے 90 یا زائد میٹرز دور جیولین تھرو کی ہے۔ ان سے قبل سنہ 2017 میں چینی تائپے کے چاؤ سون چینگ نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

میچ رپورٹ: پاکستان کے 25 سالہ ایتھلیٹ ارشد ندیم نے برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں جیولِن تھرو ایونٹ میں نہ صرف طلائی تغمہ جیتا ہے بلکہ 90.18 میٹر کے تھرو کے ساتھ کامن ویلتھ گیمز ریکارڈ بھی قائم کر لیا۔ یہ گزشتہ 60 برسوں میں کامن ویلتھ گیمز کے ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں میں پاکستان کا پہلا طلائی تمغہ ہے۔ ارشد ندیم نے اپنا پانچواں تھرو میں 90.18 میٹر دور پھینک کر طلائی تمغے پر مہر ثبت کی۔ یہ تھرو اب نہ صرف ایک کامن ویلتھ گیمز ریکارڈ ہے بلکہ ارشد پہلے پاکستانی بن گئے ہیں جنہوں نے نے 90 میٹر سے زیادہ دوری پر تھرو کیا۔ ارشد پہلا جیولِن 86.81 میٹر پھینکا۔ ان کی دوسری باری فاؤل (ضائع) ہوئی، تیسری مرتبہ 88 میٹر دور جیولن تھرو کر کے انہوں نے واضح سبقت حاصل کی۔ ارشد کی اس کارکردگی کی اہمیت اس بات سے بھی واضح ہوتی ہے کو گزشتہ برس ٹوکیو اولمپکس میں جیولِن تھرو میں طلائی تمغہ جیتنے والے نیرج چوپڑا نے 87.58 میٹر دور جیولن پھینکا تھا۔

واضح رہے کہ رواں کامن ویلتھ گیمز میں یہ پاکستان کا دوسرا گولڈ میڈل ہے اس سے پہلے ویٹ لفٹر محمد نوح دستگیر نے 109کلوگرام سے زیادہ وزن کے ویٹ لفٹرز کے مقابلے میں مجموعی طور پر 405 کلوگرام وزن اٹھا کر نہ صرف گولڈ میڈل حاصل کیا بلکہ کامن ویلتھ گیمز کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔ ارشد ندیم نے سنہ 2019 میں نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں 86 اعشاریہ 29 میٹرز فاصلے تک بھالا پھینک کر ساؤتھ ایشین گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کر چکے ہیں۔ اسی کارکردگی کی بنیاد پر وہ گزشتہ برس براہ راست ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں بھی کامیاب ہوئے تھے جہاں 84 اعشاریہ 62 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر وہ پانچویں نمبر پر رہے تھے۔

برمنگھم: پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم نے جیولِن تھرو مقابلے میں تاریخ رقم کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیت لیا۔ ارشد ندیم نے ریکارڈ 90.18 میٹر دور بھالا پھینک کر میڈل جیتا۔ جیتنے کے بعد ارشد ندیم نے کہا کہ مقابلے کے دوران جسمانی تکالیف نے پریشان کیا تھا لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور ملک کو گولڈ میڈل دلایا۔ Commonwealth Games 2022

واضح رہے کہ 22ویں کامن ویلتھ گیمز سے اولمپک چیمپیئن بھارت کے نیرج چوپڑا کے باہر ہوجانے کے بعد سب نگاہیں اس بات پر تھیں کہ نیرج کی غیر موجودگی میں گولڈ میڈل کون جیتے گا اور یہ بازی پاکستان کے ارشد ندیم نے جیت لی۔ ارشد ندیم نے اتوار کے روز برمنگھم میں جیولین تھرو مقابلے میں 90.18 میٹرز دور جیولین تھرو کر کے نہ صرف گولڈ میڈل جیتا ہے بلکہ انہوں نے کامن ویلتھ گیمز مقابلوں کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔

واضح رہے کہ ارشد ندیم کامن ویلتھ گیمز کے ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں کی تاریخ میں طلائی تمغہ جیتنے والے تیسرے پاکستانی ہیں۔ اس سے قبل سنہ 1954 میں محمد اقبال نے ہیمر تھرو میں اور سنہ 1962 میں غلام رازق نے 120گز کی ہرڈلز ریس میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ ارشد ندیم دوسرے ایشیائی ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے 90 یا زائد میٹرز دور جیولین تھرو کی ہے۔ ان سے قبل سنہ 2017 میں چینی تائپے کے چاؤ سون چینگ نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

میچ رپورٹ: پاکستان کے 25 سالہ ایتھلیٹ ارشد ندیم نے برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں جیولِن تھرو ایونٹ میں نہ صرف طلائی تغمہ جیتا ہے بلکہ 90.18 میٹر کے تھرو کے ساتھ کامن ویلتھ گیمز ریکارڈ بھی قائم کر لیا۔ یہ گزشتہ 60 برسوں میں کامن ویلتھ گیمز کے ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں میں پاکستان کا پہلا طلائی تمغہ ہے۔ ارشد ندیم نے اپنا پانچواں تھرو میں 90.18 میٹر دور پھینک کر طلائی تمغے پر مہر ثبت کی۔ یہ تھرو اب نہ صرف ایک کامن ویلتھ گیمز ریکارڈ ہے بلکہ ارشد پہلے پاکستانی بن گئے ہیں جنہوں نے نے 90 میٹر سے زیادہ دوری پر تھرو کیا۔ ارشد پہلا جیولِن 86.81 میٹر پھینکا۔ ان کی دوسری باری فاؤل (ضائع) ہوئی، تیسری مرتبہ 88 میٹر دور جیولن تھرو کر کے انہوں نے واضح سبقت حاصل کی۔ ارشد کی اس کارکردگی کی اہمیت اس بات سے بھی واضح ہوتی ہے کو گزشتہ برس ٹوکیو اولمپکس میں جیولِن تھرو میں طلائی تمغہ جیتنے والے نیرج چوپڑا نے 87.58 میٹر دور جیولن پھینکا تھا۔

واضح رہے کہ رواں کامن ویلتھ گیمز میں یہ پاکستان کا دوسرا گولڈ میڈل ہے اس سے پہلے ویٹ لفٹر محمد نوح دستگیر نے 109کلوگرام سے زیادہ وزن کے ویٹ لفٹرز کے مقابلے میں مجموعی طور پر 405 کلوگرام وزن اٹھا کر نہ صرف گولڈ میڈل حاصل کیا بلکہ کامن ویلتھ گیمز کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔ ارشد ندیم نے سنہ 2019 میں نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں 86 اعشاریہ 29 میٹرز فاصلے تک بھالا پھینک کر ساؤتھ ایشین گیمز کا نیا ریکارڈ قائم کر چکے ہیں۔ اسی کارکردگی کی بنیاد پر وہ گزشتہ برس براہ راست ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں بھی کامیاب ہوئے تھے جہاں 84 اعشاریہ 62 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر وہ پانچویں نمبر پر رہے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.