نئی دہلی: انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (IOA) نے معطل شدہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کی روزانہ کی کارروائیوں کو چلانے کے لئے ایک تین رکنی ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ووشو ایسوسی ایشن آف انڈیا کے صدر بھوپندر سنگھ باجوہ کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ ہاکی اولمپیئن ایم ایم سومایا اور سابق بین الاقوامی شٹلر منجوشا کنور پینل کے دو دیگر ارکان ہیں۔
واضح رہے کہ وزارت کھیل نے ریسلنگ فیڈریشن کی نو منتخب باڈی کو اپنے ہی آئین کی دفعات پر عمل نہ کرنے پر معطل کر دیا تھا۔ جس کے بعد وزارت کھیل نے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن سے کہا تھا کہ وہ ڈبلیو ایف آئی کے روزانہ کام کاج کو دیکھنے اور چلانے کے لیے ایک ایڈہاک کمیٹی تشکیل دیں۔
جس کے بعد آئی او اے نے ایک ریلیز میں کہا کہ نو منتخب صدر اور ڈبلیو ایف آئی کے عہدیداروں نے اپنے ہی آئینی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من مانی کے فیصلے کیے ہیں اور کھیل اصولوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ اب ایڈہاک کمیٹی کو ڈبلیو ایف آئی کے آپریشنز کا انتظام کرنے کا کام سونپا گیا ہے جس میں کھلاڑیوں کا انتخاب، بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لیے کھلاڑیوں کے اندراجات جمع کروانا، کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد، بینک اکاؤنٹس کو سنبھالنا، ویب سائٹ کا انتظام اور دیگر متعلقہ ذمہ داریاں شامل ہوں گی۔
اس سے قبل 21 دسمبر کو ڈبلیو ایف آئی کا انتخاب کرایا گیا تھا جس میں برج بھوشن کے قریبی سنجے سنگھ نے فتح حاصل کی تھی۔ اور ڈبلیو ایف آئی کے صدر کے طور پر منتخب ہونے کے چند گھنٹے بعد سنجے سنگھ نے اعلان کیا تھا کہ یوپی کے گونڈا میں 28 دسمبر سے قومی چیمپئن شپ کا انعقاد کیا جائے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گونڈہ بی جے پی ایم پی برج بھوشن کا حلقہ ہے۔ حکومت نے ڈبلیو ایف آئی کو معطل کرتے ہوئے استدلال کیا کہ فیڈریش نے قومی چیمپئن شپ کے انعقاد کا اعلان کرتے وقت جلدبازی کا مظاہرہ کیا اور قواعد و ضوابط کی بھی خلاف ورزی کی۔
اس کے بعد وزارت کھیل نے ڈبلیو ایف آئی کو معطل کر دیا۔ اس کے علاوہ ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کے طور پر سنجے سنگھ کے انتخاب کے نتیجے میں ریو اولمپکس میڈلسٹ ساکشی ملک نے کشتی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، جب کہ ٹوکیو گیمز کے کانسی کے فاتح بجرنگ پونیا نے بھی حکومت کو اپنا پدم شری واپس کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں