ETV Bharat / sports

Centre Accepts FIFA Demands حکومت نے فیفا کے تمام مطالبات تسلیم کیے - تیسرے فریق کی مداخلت پر سپریم کورٹ میں عرضی

فیفا نے تیسرے فریق کی مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے 16 اگست کو AIFF پر پابندی لگا دی تھی۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرکے فیفا کے مطالبے کے مطابق انتظامیہ کی کمیٹی کو ہٹانے پر زور دیا ہے۔ Centre Accepts FIFA Demands

FIFA bans AIFF: Centre accepts FIFA demands in SC application to end CoA mandate
حکومت نے فیفا کے تمام مطالبات تسلیم کیے
author img

By

Published : Aug 22, 2022, 3:14 PM IST

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) پر فیفا کی پابندی ہٹانے کا مطالبہ مان لیا ہے۔ اس کے تحت مرکزی حکومت نے اتوار کے روز سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں فیفا کے مطالبے کے مطابق کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز (COA) کو ہٹانے پر زور دیا۔ وزارت کھیل نے سپریم کورٹ میں سماعت سے ایک دن قبل یہ عرضی داخل کی ہے۔ بتادیں کہ اکتوبر میں بھارت منعقد ہونے والے فیفا انڈر 17 خواتین ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سپریم کورٹ میں سماعت جاعت جاری ہے، جس پر آج دوبارہ سماعت ہونی تھی۔ Centre Accepts FIFA Demands

فیفا نے 15 اگست کو اے آئی ایف ایف پر "تیسرے فریق کی مداخلت" کا حوالہ دیتے ہوئے پابندی عائد کر دی تھی۔ حکومت نے اپنی درخواست میں فیفا کی طرف سے کیے گئے تمام مطالبات کو تقریباً تسلیم کر لیا ہے، جس میں سپریم کورٹ کے مقرر کردہ CoA کی مدت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ انفرادی اراکین کو الیکٹورل کالج میں ووٹ دینے کی اجازت نہ دینا شامل ہے۔

حالانکہ اس میں کہاگیا ہے کہ معزول صدر پرفل پٹیل کی سربراہی والی کمیٹی کو اے آئی ایف ایف سے باہر رکھا جانا چاہیے۔ درخواست کے مطابق "عدالت کو یہ ہدایت دیتے ہوئے خوشی ہو سکتی ہے کہ اے آئی ایف ایف کے روزمرہ کے معاملات کو اے آئی ایف ایف قائم مقام سکریٹری جنرل کی قیادت میں چلائے گا اور پہلے سے منتخب باڈی کو باہر رکھا جائے گا، CoA کا انتظامیہ میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔ اس میں کہا گیا ہے COA کو 23 اگست 2022 کے آخر تک آئین کا حتمی مسودہ عدالت میں پیش کرنا ہوگا اور COA کے اختیارات 23 اگست 2022 سے ختم ہو جائیں گے۔

فیفا نے اے آئی ایف ایف کی معطلی میں کہا تھا کہ' اے آئی ایف ایف کی معطلی کو ہٹانے کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ COA کو مکمل طور پر ہٹا دیا جائے۔ فیفا نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتا ہے کہ AIFF انتظامیہ AIFF کے روزمرہ کے امور کی مکمل انچارج ہو۔ فیفا نے کہا کہ وہ چاہتی ہے کہ AIFF جنرل اسمبلی نئی ایگزیکٹو کمیٹی کے انتخابات کرانے کے لیے ایک آزاد الیکشن کمیٹی کا انتخاب کرے۔

اس سلسلے میں حکومت نے یہ تجویز کیا کہ اے آئی ایف ایف کی ایگزیکٹو کمیٹی میں 23 ممبران ہو سکتے ہیں جن میں چھ نامور کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ حکومت نے کہاکہ 17 اراکین (بشمول صدر، خزانچی اور ایک نائب چیئرمین) کا انتخاب مذکورہ الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جائے گا۔ چھ نامور کھلاڑیوں میں سے چار مرد اور دو خواتین ہوں گی۔ نامور کھلاڑیوں کو ایگزیکٹو کمیٹی میں نامزد کیا جا سکتا ہے اور انہیں ایگزیکٹو کمیٹی میں ووٹنگ کا حق حاصل ہو گا اور اس طرح ان کی نمائندگی تقریباً 25 فیصد ہو گی۔ حکومت نے کہا کہ ملک کو ایک سنگین مسئلہ درپیش ہے اور یہ انتہائی ضروری ہے کہ بھارت باوقار فیفا انڈر 17 ویمنز ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی کے اپنے حق سے محروم نہ ہو اور نہ ہی ملک کے نامور فٹبالرز کو بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت سے محروم رکھا جائے۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) پر فیفا کی پابندی ہٹانے کا مطالبہ مان لیا ہے۔ اس کے تحت مرکزی حکومت نے اتوار کے روز سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں فیفا کے مطالبے کے مطابق کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز (COA) کو ہٹانے پر زور دیا۔ وزارت کھیل نے سپریم کورٹ میں سماعت سے ایک دن قبل یہ عرضی داخل کی ہے۔ بتادیں کہ اکتوبر میں بھارت منعقد ہونے والے فیفا انڈر 17 خواتین ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سپریم کورٹ میں سماعت جاعت جاری ہے، جس پر آج دوبارہ سماعت ہونی تھی۔ Centre Accepts FIFA Demands

فیفا نے 15 اگست کو اے آئی ایف ایف پر "تیسرے فریق کی مداخلت" کا حوالہ دیتے ہوئے پابندی عائد کر دی تھی۔ حکومت نے اپنی درخواست میں فیفا کی طرف سے کیے گئے تمام مطالبات کو تقریباً تسلیم کر لیا ہے، جس میں سپریم کورٹ کے مقرر کردہ CoA کی مدت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ انفرادی اراکین کو الیکٹورل کالج میں ووٹ دینے کی اجازت نہ دینا شامل ہے۔

حالانکہ اس میں کہاگیا ہے کہ معزول صدر پرفل پٹیل کی سربراہی والی کمیٹی کو اے آئی ایف ایف سے باہر رکھا جانا چاہیے۔ درخواست کے مطابق "عدالت کو یہ ہدایت دیتے ہوئے خوشی ہو سکتی ہے کہ اے آئی ایف ایف کے روزمرہ کے معاملات کو اے آئی ایف ایف قائم مقام سکریٹری جنرل کی قیادت میں چلائے گا اور پہلے سے منتخب باڈی کو باہر رکھا جائے گا، CoA کا انتظامیہ میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔ اس میں کہا گیا ہے COA کو 23 اگست 2022 کے آخر تک آئین کا حتمی مسودہ عدالت میں پیش کرنا ہوگا اور COA کے اختیارات 23 اگست 2022 سے ختم ہو جائیں گے۔

فیفا نے اے آئی ایف ایف کی معطلی میں کہا تھا کہ' اے آئی ایف ایف کی معطلی کو ہٹانے کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ COA کو مکمل طور پر ہٹا دیا جائے۔ فیفا نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتا ہے کہ AIFF انتظامیہ AIFF کے روزمرہ کے امور کی مکمل انچارج ہو۔ فیفا نے کہا کہ وہ چاہتی ہے کہ AIFF جنرل اسمبلی نئی ایگزیکٹو کمیٹی کے انتخابات کرانے کے لیے ایک آزاد الیکشن کمیٹی کا انتخاب کرے۔

اس سلسلے میں حکومت نے یہ تجویز کیا کہ اے آئی ایف ایف کی ایگزیکٹو کمیٹی میں 23 ممبران ہو سکتے ہیں جن میں چھ نامور کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ حکومت نے کہاکہ 17 اراکین (بشمول صدر، خزانچی اور ایک نائب چیئرمین) کا انتخاب مذکورہ الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جائے گا۔ چھ نامور کھلاڑیوں میں سے چار مرد اور دو خواتین ہوں گی۔ نامور کھلاڑیوں کو ایگزیکٹو کمیٹی میں نامزد کیا جا سکتا ہے اور انہیں ایگزیکٹو کمیٹی میں ووٹنگ کا حق حاصل ہو گا اور اس طرح ان کی نمائندگی تقریباً 25 فیصد ہو گی۔ حکومت نے کہا کہ ملک کو ایک سنگین مسئلہ درپیش ہے اور یہ انتہائی ضروری ہے کہ بھارت باوقار فیفا انڈر 17 ویمنز ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی کے اپنے حق سے محروم نہ ہو اور نہ ہی ملک کے نامور فٹبالرز کو بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت سے محروم رکھا جائے۔

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.