ETV Bharat / sports

پوائنٹ کی فیصد پر طے ہوں گے عالمی چمپیئن شپ کے فائنلسٹ

author img

By

Published : Nov 16, 2020, 3:07 PM IST

عالمی ٹیسٹ چمپیئن شپ کے دو فائنلسٹ کا فیصلہ پوائنٹس کی فیصد کی بنیاد پر کیا جاسکتا ہے۔

پوائنٹ کی فیصد پر طے ہوں گےعالمی چمپئن شپ کے فائنلسٹ
پوائنٹ کی فیصد پر طے ہوں گےعالمی چمپئن شپ کے فائنلسٹ

دبئی: عالمی وبائی مرض کی وجہ سے جاری عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے دو فائنلسٹ کا فیصلہ پوائنٹس کی فیصد کی بنیاد پر کیا جاسکتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے فائنلسٹ کا فیصلہ کرنے کے لئے ایک نئے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس میں پوائنٹس کی فیصد کی بنیاد پر ٹاپ ٹو ٹیم پر غور کیا جارہا ہے۔

عالمی وبائی مرض کویڈ - 19 کی وجہ سے متعدد ٹیسٹ سیریز منسوخ اور ملتوی ہونے سے ڈبلیو ٹی سی پروگرام متاثر ہوا ہے۔ اس بات کو دھیان میں رکھتے ہوئے آئی سی سی ڈبلیو ٹی سی کے فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ کرنے کے لئے ایک نئی اسکیم پر عمل درآمد کرنے پر غور کررہی ہے جس کے تحت عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے دو فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ نمبروں کی فیصد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ اگلے ہفتے چیف ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے کی توثیق ہوسکتی ہے۔

آئی سی سی کا سال کا آخری سہ ماہی اجلاس رواں ہفتے پیر سے شروع ہوگا۔ قواعد کے مطابق ہر ٹیسٹ سیریز میں کل 120 پوائنٹس ہوتے ہیں۔ پوائنٹس سیریز میں میچوں کی کل تعداد کی بنیاد پر تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ہندسوں کی فیصد حاصل کرنے کے لئے کل نمبرات کو حاصل کردہ ہندسوں سے تقسیم کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ، اگر کسی ٹیم نے کل چار سیریز کھیلی اور دو سیریز میں کلین سوئپ کیا تو اسے مجموعی طور پر 480 میں سے 240 پوائنٹس ملے اور اس کا فیصد 50 فیصد تھا۔

آئی سی سی ٹیسٹ ٹیموں میں پوائنٹس کی تقسیم پر بھی غور کیا گیا۔ اس کے تحت کورونا کی وجہ سے منسوخ ٹیسٹ میچ کو قرعہ اندازی سمجھا جانا چاہئے اور دونوں ٹیموں کے مابین پوائنٹس کو تقسیم کرنا چاہئے۔ تاہم بعد میں اس پر اتفاق نہیں ہوسکا۔ کمیٹی نے معاملے میں سب سے کم خراب کا آپشن ڈھونڈنے کا فیصلہ کیا۔

آئی سی سی کے قواعد کے مطابق اگر فائنلسٹ ٹیموں کے فیصلے کے بارے میں کوئی فیصلہ لیا جاتا ہے تو اس کا حتمی ریس میں بننے والی ٹیموں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ اختیار نیوزی لینڈ کے لئے بہترین ثابت ہوسکتا ہے۔ اسے اپنی دونوں ٹیسٹ سیریز پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلنا ہے۔

نیوزی لینڈ نے اپنے ملک میں آخری چھ ٹیسٹ جیتے ہیں اور اگر وہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف کلین سوئپ کرکے 240 پوائنٹس حاصل کرلیتا ہے تو ان کے کل 420 پوائنٹس (کل 600 میں سے) 70 فیصد پوائنٹ ہوجائیں گے۔

موجودہ مارک ٹیبل میں ہندوستان 360 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اسی کے ساتھ ہی 296 پوائنٹس کے ساتھ آسٹریلیا دوسرے اور انگلینڈ 292 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ لیکن آسٹریلیا پہلے ، ہندوستان دوسرے اور انگلینڈ تیسرے نمبر پر رہے گا۔

ہندوستان کو اب آسٹریلیا میں چار اور انگلینڈ کے خلاف پانچ ٹیسٹ کھیلنا ہے۔ انگلینڈ بھی سری لنکا کے خلاف اپنی ملتوی سیریز کا شیڈول بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایک ممبر نے دو سیمی فائنل اور فائنل کی تجویز پیش کی تھی لیکن انگلینڈ میں موسم گرما کے کم امکانات کی وجہ سے اسے مسترد کردیا گیا تھا۔

دبئی: عالمی وبائی مرض کی وجہ سے جاری عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے دو فائنلسٹ کا فیصلہ پوائنٹس کی فیصد کی بنیاد پر کیا جاسکتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے فائنلسٹ کا فیصلہ کرنے کے لئے ایک نئے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس میں پوائنٹس کی فیصد کی بنیاد پر ٹاپ ٹو ٹیم پر غور کیا جارہا ہے۔

عالمی وبائی مرض کویڈ - 19 کی وجہ سے متعدد ٹیسٹ سیریز منسوخ اور ملتوی ہونے سے ڈبلیو ٹی سی پروگرام متاثر ہوا ہے۔ اس بات کو دھیان میں رکھتے ہوئے آئی سی سی ڈبلیو ٹی سی کے فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ کرنے کے لئے ایک نئی اسکیم پر عمل درآمد کرنے پر غور کررہی ہے جس کے تحت عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے دو فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ نمبروں کی فیصد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ اگلے ہفتے چیف ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے کی توثیق ہوسکتی ہے۔

آئی سی سی کا سال کا آخری سہ ماہی اجلاس رواں ہفتے پیر سے شروع ہوگا۔ قواعد کے مطابق ہر ٹیسٹ سیریز میں کل 120 پوائنٹس ہوتے ہیں۔ پوائنٹس سیریز میں میچوں کی کل تعداد کی بنیاد پر تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ہندسوں کی فیصد حاصل کرنے کے لئے کل نمبرات کو حاصل کردہ ہندسوں سے تقسیم کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ، اگر کسی ٹیم نے کل چار سیریز کھیلی اور دو سیریز میں کلین سوئپ کیا تو اسے مجموعی طور پر 480 میں سے 240 پوائنٹس ملے اور اس کا فیصد 50 فیصد تھا۔

آئی سی سی ٹیسٹ ٹیموں میں پوائنٹس کی تقسیم پر بھی غور کیا گیا۔ اس کے تحت کورونا کی وجہ سے منسوخ ٹیسٹ میچ کو قرعہ اندازی سمجھا جانا چاہئے اور دونوں ٹیموں کے مابین پوائنٹس کو تقسیم کرنا چاہئے۔ تاہم بعد میں اس پر اتفاق نہیں ہوسکا۔ کمیٹی نے معاملے میں سب سے کم خراب کا آپشن ڈھونڈنے کا فیصلہ کیا۔

آئی سی سی کے قواعد کے مطابق اگر فائنلسٹ ٹیموں کے فیصلے کے بارے میں کوئی فیصلہ لیا جاتا ہے تو اس کا حتمی ریس میں بننے والی ٹیموں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ اختیار نیوزی لینڈ کے لئے بہترین ثابت ہوسکتا ہے۔ اسے اپنی دونوں ٹیسٹ سیریز پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلنا ہے۔

نیوزی لینڈ نے اپنے ملک میں آخری چھ ٹیسٹ جیتے ہیں اور اگر وہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف کلین سوئپ کرکے 240 پوائنٹس حاصل کرلیتا ہے تو ان کے کل 420 پوائنٹس (کل 600 میں سے) 70 فیصد پوائنٹ ہوجائیں گے۔

موجودہ مارک ٹیبل میں ہندوستان 360 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اسی کے ساتھ ہی 296 پوائنٹس کے ساتھ آسٹریلیا دوسرے اور انگلینڈ 292 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ لیکن آسٹریلیا پہلے ، ہندوستان دوسرے اور انگلینڈ تیسرے نمبر پر رہے گا۔

ہندوستان کو اب آسٹریلیا میں چار اور انگلینڈ کے خلاف پانچ ٹیسٹ کھیلنا ہے۔ انگلینڈ بھی سری لنکا کے خلاف اپنی ملتوی سیریز کا شیڈول بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایک ممبر نے دو سیمی فائنل اور فائنل کی تجویز پیش کی تھی لیکن انگلینڈ میں موسم گرما کے کم امکانات کی وجہ سے اسے مسترد کردیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.