میری کام نے اس سال عالمی چیمپئن شپ سے پہلے یہ کہتے ہوئے ٹرائل دینے سے انکار کر دیا تھا کہ منتخب ہونے کے لئے ان کی کارکردگی ہی کافی ہے۔ میری کام نے عالمی چیمپئن شپ میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ میری کام نے دہلی میں بگ باؤٹ باکسنگ لیگ کے دوران پیٹھ میں درد کا حوالہ دیتے ہوئے خود کو الگ کرلیا تھا جس کی وجہ سے ان کا نکہت کے ساتھ میچ ہی نہیں ہو پایا۔ گزشتہ چند دنوں میں اس بات کو لے کر کافی قیاس آرائیاں چل رہی تھیں کہ کیا ان دونوں باکسر کا ٹرائل ہو پائے گا۔
ہفتہ کے روز ہندوستانی باکسنگ فیڈریشن بي ایف آئی کی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں خواتین کے پانچ زمروں اور مردوں کے چھ وزن کے زمروں کے لئے چار چار ناموں کا انتخاب کیا گیا۔ خواتین کے ٹرائل 27۔28 دسمبر کو اور مردوں کے ٹرائل 29۔30 دسمبر کو اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں ہوں گے۔
بي ایف آئی نے حال ہی میں ایک بیان جاری کرکے واضح کیا تھا کہ اس سال پانچ ستمبر کو سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں اولمپک کوالیفائنگ سے متعلق جو معیارات مقرر کئے گئے تھے وہ اس پر قائم ہے۔ بی ایف آئی نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ٹرائل کے لیے جو ضروری معیارات رکھے گئے ہیں اس میں عالمی چیمپئن شپ میں شرکت، قومی چیمپئن شپ میں سونے اور چاندی کے تمغے یافتہ شامل ہوں گے جبکہ ایک مکے باز کا انتخاب کوچوں اور سلیکشن کمیٹی کی طرف سے کیا جائے گا۔
نکہت عالمی چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لے پائی تھیں کیونکہ ان کے وزن زمرے میں میری کام اتری تھیں۔ 51 کلوگرام وزن کے زمرے کی درجہ بندی میں میری کام پہلے اور نکہت دوسرے نمبر پر ہیں۔ سلیکشن کمیٹی نے 51 کلوگرام وزن کے زمرے میں چوتھے باکسر کے طور پر نکہت کو منتخب کیا ہے۔ اگر میری کام اور نکہت ٹرائل میں اپنے اپنے مقابلے جیت جاتی ہیں تو پھر ان کے درمیان مقابلہ ہوگا اور فاتح کو اولمپک کوالیفائر میں اترنے کا موقع ملے گا۔
خواتین کے 51 کلوگرام وزن کے زمرے میں دو دیگر باکسر جیوتی گلیا اور ریتو گریوال ہیں جنہوں نے كنّور میں خواتین قومی چیمپئن شپ میں سونے اور چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔