میلبورن: آسٹریلیا کے اوپنر عثمان خواجہ کے ویزا کو منظوری مل گئی ہے اور وہ جمعرات کو ہندوستان کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ کرک بز نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔
بدھ کی رات آسٹریلیائی وقت کے مطابق خواجہ کا ویزا منظور ہونے میں تاخیر ہوئی، جس کے بعد کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) انہیں ہندستان بھیجنے کے لیے حرکت میں آیا۔
کرک بز نے سی اے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی نژاد خواجہ کی ویزا کی درخواست نئی دہلی میں وزارت خارجہ کو بھیج دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ کو خواجہ کو کلیئرنس جاری کرنے کے لیے کچھ وقت درکار تھا۔ چند گھنٹے قبل کینبرا میں ہندستانی ہائی کمیشن کو نئی دہلی سے ایک پیغام موصول ہوا۔ اسے میلبورن میں ہندوستانی قونصل خانے کو بھیج دیا گیا جس نے فوری طور پر ویزا جاری کر دیا۔
کرک بز نے کہا کہ تمام آسٹریلیائی کرکٹرز کی ویزا درخواستوں کو وزارت خارجہ کو بھیجنے کی ضرورت نہیں پڑی تھی، حالانکہ کچھ درخواستوں کو نئی دہلی سے ہوکر گزرنا ہی پڑتا ہے۔ بظاہر خواجہ کے ویزے کے کاغذات پاکستان میں پیدا ہونے کی وجہ سے دہلی بھیجے گئے تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ خواجہ اس سے قبل بھی ہندستان کا دورہ کیا تھا اور تب بھی انہیں ویزا سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
خواجہ اب ٹیم کے معاون عملے کے کچھ ارکان کے ساتھ جمعرات کی صبح میلبورن سے براہ راست بنگلور جائیں گے۔ پیٹ کمنز کی زیرقیادت ٹیم کے دیگر ارکان پہلے ہی آسٹریلیا کو دو گروپوں میں چھوڑ چکے ہیں۔ ٹیم 9 فروری کو ناگپور میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ سے قبل بنگلورو میں چار روزہ کیمپ میں پریکٹس کرے گی۔ اس کے بعد دیگر تین ٹیسٹ بالترتیب دہلی، دھرم شالہ اور احمد آباد میں کھیلے جائیں گے۔ یہ ٹیسٹ سیریز ہندوستان کے لیے عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے لیے اہم ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ آسٹریلیائی اوپنر عثمان خواجہ کے ویزے میں تاخیر کی وجہ سے وہ بدھ کو ٹیم کے دیگر ارکان کے ہمراہ ہندستان کے لئے روانہ نہیں ہو سکے۔
خواجہ نے تاخیر پر طنز کیا اور سوشل میڈیا پر ایک میم شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’میرے ہندوستان کے ویزا کا انتظار کرتے ہوئے‘‘۔
خواجہ نے 2011 میں آسٹریلیا کے لیے ڈیبیو کیا تھا، حالانکہ پچھلے دو برسوں میں ان کا بلے بہت کچھ بولا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں 47.83 کی اوسط رکھنے والے خواجہ نے گزشتہ ایک سال میں 12 ٹیسٹ کھیلے ہیں، جس میں 195 ناٹ آؤٹ کے بہترین اسکور کے ساتھ 79.68 کی اوسط سے 1275 رن بنائے۔ کرکٹ آسٹریلیا نے پیر کو خواجہ کو ان کی شاندار کارکردگی پر سال کے بہترین ٹیسٹ کرکٹر کے ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔ یواین آئی۔