رام ناتھ کووند نے قومی یوم کھیل کے موقع ورچوئل تقریب سے راجیو گاندھی کھیل رتن، ارجن ایوارڈ، دروناچاریہ ایوارڈ اور لائف ٹائم دھیان چند ایوارڈ پیش کئے۔
اس دوران صدر نے کہا کہ بھارت کھیلوں میں ایک بہت بڑی طاقت بن کر ابھرے گا اور اس کا مقصد 2028 کے اولمپکس میں میڈل جیتنے کے معاملے میں پہلے دس ممالک میں جگہ بنانا ہے۔
رام ناتھ کووند نے بنگلور، پونے، سونی پت، چنڈی گڑھ، کولکتہ، لکھنؤ، دہلی، ممبئی، بھوپال، حیدرآباد اور ایٹا نگر سمیت 11 سے زیادہ مختلف سائی اسپورٹس مراکز کے عہدیداروں، کھلاڑیوں اور کوچز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم یہ حاصل کر سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر کھیل کرن رجیجو دہلی کے وگیان بھون سے منعقدہ اس تقریب سے وابستہ تھے اور انہوں نے اتقبالیہ تقریر بھی کی۔
رام ناتھ کووند نے کہا کہ کووڈ 19 نے کھیلوں کی دنیا پر بھی برا اثر ڈالا ہے۔ اولمپکس ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ ہمارے ملک میں کھیلوں کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ ورزش اور مقابلہ کم ہونے کی وجہ سے کھلاڑی اور کوچ حوصلہ افزائی کم محسوس کر رہے ہیں جو ان کی ذہنی اور جسمانی تیاری کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
صدر مملکت نے خوشی کا اظہار کیا کہ کھلاڑیوں اور کوچز کو اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے آن لائن کوچنگ اور ویبنارز کے ذریعے جوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کا پروگرام عالمی وبا کے باوجود کھیلوں سے متعلق سرگرمیاں جاری رکھنے کی کوشش ہے۔ کووند نے ملک میں کھیلوں میں بڑھتی ہوئی تبدیلیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کے ایوارڈ 20 سے زیادہ کھیلوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے روایتی کھیلوں جیسے کبڈی، کھوکھو کی بڑھتی ہوئی مقبولیت عام لوگوں کو کھیلوں سے مربوط کرنے میں معاون ہوگی۔ آج کرکٹ اور فٹ بال کے علاوہ والی بال اور کبڈی جیسے کھیلوں کے لیگ ٹورنامنٹ مقبولیت حاصل کررہی ہیں جو خوشگوار تبدیلی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ کھیلوں کے کلچر کو تمام متعلقین کی شراکت سے فروغ حاصل ہوسکتا ہے۔ یہ حکومت کی واحد ذمہ داری نہیں ہے۔ کھیلوں میں سرمایہ کاری قومی تعمیر کی طرف ایک اجتماعی کوشش ہے جو معاشرے کو مستحکم کرتی ہے۔
رام ناتھ کووند نے خوشی کا اظہار کیا کہ کئی کارپوریٹ، این جی اوز اور تعلیمی ادارے کھیلوں کے فروغ میں نمایاں تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت کھیلوں میں اجتماعی کوششوں کے ذریعے ایک سرکردہ قوم کی حیثیت سے ابھرے گا۔