ہاکی انڈیا نے منگل کو رانی کوراجیو گاندھی کھیل رتن اور وندنا ، مونیکا اورمردوں کی ٹیم کے ہرمنپریت سنگھ کو ارجن ایوارڈ کے لئے نامزد کیا۔ وندنا نے ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے پر ٹیم ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا۔
28 سالہ وندنا نے کہا کہ خوشی ہے کہ ارجن ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا۔ مجھے یقین ہے کہ آنے والے وقتوں میں یہ بہتر کام کرنے کی ترغیب دے گا۔ اگر میرے ساتھی میرا ساتھ نہ دیتے تو میں اچھا مظاہرہ نہیں کر سکتی تھی۔ ان لوگوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا اور میری کارکردگی کا سارا سہرا ساتھی کھلاڑیوں کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ رانی کو کھیل رتن کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ میں رانی کو کھیل رتن اور مونیکا اور ہرمنپریت کو ارجن ایوارڈ کے لئے مبارکباد دینا چاہتی ہوں۔ فارورڈ کھلاڑی نے کہا کہ اس وقت خواتین کی ٹیم بہت متوازن ہے اور بڑے ٹورنامنٹس میں بہتر کارکردگی کیلئے پراعتماد ہے۔
وندنا نے کہا کہ ہم اس وقت درست سمت جارہی ہیں۔ ہماری ٹیم بہت متوازن ہے اور ہم اسے برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ہماری ٹیم کا حوصلہ بہت بلند ہے اور مجھے یقین ہے کہ ٹیم بڑے ٹورنامنٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ ہم ایک ٹیم کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کو بھی سمجھتے ہیں۔
وندنا نے بھارت کے لئے 200 اور مونیکا نے 150 سے زیادہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اور دونوں کھلاڑیوں نے گذشتہ سال کی ایف آئی ایچ سیریز فائنلز ، ٹوکیو اولمپک ٹیسٹ ایونٹ اور ایف آئی ایچ ہاکی اولمپک کوالیفائرز میں ٹیم کی فتوحات میں نمایاں کردار ادا کیا تھا۔ مڈفیلڈر مونیکا نے ارجن ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے پر بھی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ان کے لئے باعث فخر لمحہ ہے۔
26 سالہ مونیکا نے کہا کہ مجھے ارجن ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے پر بہت فخر محسوس ہورہا ہے۔ میں رانی کو کھیل رتن اور وندنا اور ہرمنپریت کو ارجن ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے پر مبارکباد دیتی ہوں۔
مونیکا نے کہا کہ اس ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے سے مجھے اپنی ٹیم کے لئے بہتر کام کرنے کی ترغیب ملے گی۔ ہم نے 2019 میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مجھے امید ہے کہ جب ہم میچ شروع کریں گے تو ہم اس پرفارمنس کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی خواتین کی ٹیم اگلے سال کے اولمپکس میں بہترین نتیجہ حاصل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ مونیکا نے کہا کہ ٹیم میں ہم سب کی اولمپکس میں عمدہ کارکردگی کا ایک مقصد ہے۔ ہم نے پچھلے میچوں میں اپنی صلاحیتوں کا ثبوت دیا ہے اور ہم اگلے سال کے اولمپکس میں توقع کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ہماری ٹیم میں تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا بہتر توازن ہے۔ ہم ملک کے لئے بہتر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔