بلبیر 96 سال کے تھے۔انہیں گذشتہ 12 مئی کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔اسپتال میں علاج کے دوران بھی انہیں دو بار دل کا دورہ پڑا اور ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی۔ ہاکی لیجنڈ بلبیر کے پوتے کبیر نے بیان میں بتایا کہ ان کے دادا بلبیر کا صبح طویل بیماری کے بعد انتقال ہو گیا۔بلبیر کے خاندان میں بیٹی سشبير اور تین بیٹے كنول بير، كربير اور گربیر ہیں۔
صدر رام ناتھ كوود، وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر کھیل كرن ریجیجو، پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ، پنجاب کے وزیر کھیل رانا گرمیت سنگھ سوڈھی، ہندستانی اولمپک ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے صدر ڈاکٹر نریندر دھرو بترا اور ہاکی انڈیا کے صدر محمد مشتاق احمد نے بلبیر کو عظیم کھلاڑی قرار دیتے ہوئے ان کے انتقال پر گہرے غم کا اظہار کیا ہے۔پنجاب کے وزیر کھیل سوڈھی نے بلبیر کو ملک کا سب سے اعلی شہری اعزاز بھارت رتن دیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بلبیر نے 1948 لندن، 1952 ہیلسنکی اور 1956 میلبورن اولمپکس میں ہندستان کو طلائی تمغہ دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔میلبورن میں ان کی قیادت میں ہی ٹیم نے طلائی حاصل کیا تھا۔اس کے علاوہ وہ 1958 ٹوکیو ایشیائی کھیلوں میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی ٹیم کا بھی حصہ رہے تھے۔
سینٹر فارورڈ بلبیر نے 61 بین الاقوامی میچوں میں 246 گول کئے تھے۔ہیلسنکی اولمپکس میں ہالینڈ کے خلاف فائنل میں 6-1 سے ملی جیت میں انہوں نے پانچ گول کیے تھے اور یہ ریکارڈ آج بھی برقرار ہے۔وہ 1975 ورلڈ کپ فاتح ہندستانی ہاکی ٹیم کے منیجر بھی رہے تھے۔
ملک کا سب سے بڑے کھلاڑیوں میں سے ایک بلبیر سینئر بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کی طرف سے منتخب کردہ جدید اولمپکس تاریخ کے 16 عظیم ترین اولمپينز میں شامل تھے۔
بلبیر پہلی ایسی کھیل ہستی تھے جنہیں ملک کے چوتھے سب سے اعلی شہری اعزاز پدم شری سے نوازا گیا تھا۔انہیں 1957 میں یہ اعزاز دیا گیا تھا۔ڈومینک جمہوریہ نے 1956 میلبورن اولمپکس کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا جس میں بلبیر اور گردیو سنگھ کو جگہ ملی تھی۔
تین بار کے اولمپک طلائی فاتح بلبیر نے دہلی میں ہوئے 1982 کے ایشیائی کھیلوں میں ایشیاڈ مشعل روشن کی تھی۔انہیں 2006 میں بہترین سکھ کھلاڑی منتخب کیا گیا تھا۔حالانکہ انہوں نے خود کو ذہنی طور پر فعال قوم پرست قرار دیتے ہوئے پہلے یہ ایوارڈ لینے سے انکار کیا تھا کہ وہ مذہب کی بنیاد پر ایوارڈ لینے میں یقین نہیں رکھتے ہیں لیکن ہندوستانی ہاکی کے مفاد میں انہوں نے یہ ایوارڈ قبول کر لیا تھا۔
سال 2015 میں بلبیر کو ان کی شاندار کامیابیوں کے لئے میجر دھیان چند لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کیا گیا۔ وہ آزاد ہندستان کے سب سے بڑے ہاکی اسٹارز میں سے ایک تھے اور ان کا موازنہ ہاکی کے جادوگر میجر دھیان چند سے کیا جاتا تھا۔ اگرچہ دونوں کبھی ساتھ نہیں کھیلے تھے۔
بلبیر کی پیدائش 31 دسمبر 1923 کو پنجاب کے ہری پور خالصہ گاؤں میں ہوئی تھی۔ ہندوستان کو مسلسل تین اولمپک طلائی دلانے والے بلبیر کو گزشتہ چند سالوں میں بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا جاتا رہا تھا۔ پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے خود وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر بلبیر کو ملک کے سب سے اعلی شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازنے کی مانگ کی تھی۔