ETV Bharat / sports

سعودی عرب میں پہلی بار خواتین فٹبال لیگ کی اجازت

سعودی عرب کی پہلی ویمن فٹ بال لیگ نومبر میں ابتدائی طور پر کورونا وائرس کے سبب ملتوی ہونے کے بعد باضابطہ طور پر آج سے شروع ہوگئی ہے۔

saudi arabia allows the formation of an amateur women's league for the first time
سعودی عرب میں پہلی بار خواتین فٹبال لیگ کی اجازت
author img

By

Published : Dec 15, 2020, 10:17 PM IST

سعودی عرب خواتین فٹبال ٹیم کو امید ہے کہ وہ ملک کی پہلی خواتین فٹبال لیگ میں سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔

سعودی عرب کی پہلی ویمن فٹ بال لیگ کی کھلاڑی مریم الانگاری کا کہنا ہے کہ انہیں میدان میں گیند کو گھمانا اور اس کو کک لگانا ایک خواب جیسا ہے۔ یہ خواتین نئی تشکیل پانے والی فٹ بال ٹیم کا حصہ ہیں، جو حکومت کی جانب سے 17 نومبر کو خواتین کے لیے شوقیہ لیگ کے قیام کی اجازت کے بعد قائم کی گئی ہے۔

مریم الانگاری نے مزید کہا کہ 'مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ اپنے خواب کو پورا کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ میں بیرون ملک میں کھیلتی تھی لیکن اب خدا کا شکر ہے کہ میں اپنے ملک میں کھیل سکتی ہوں، اگر اللہ کی مرضی ہوئی تو مجھے پیشہ ور کھلاڑی بننے کا موقع ملے گا'۔

سعودی عرب کی پہلی ویمن فٹبال لیگ نومبر میں ابتدائی طور پر کورونا وائرس کے سبب ملتوی ہونے کے بعد باضابطہ طور پر شروع ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی خواتین ورلڈ کپ کا شیڈول جاری

ایسٹرن فلیمز ایف سی کے کوچ مرم البطیری نے کہا کہ 'ہم انہیں تربیت دیتے ہیں اور ان کی مہارت کو مختلف طریقوں سے جانچتے ہیں جس میں مجموعی طور پر فٹنس، فٹ بال کی مہارتیں اور دیگر امور شامل ہیں۔ امید ہے کہ ہم انھیں پیشہ ور کھلاڑی بننے میں مدد فراہم کریں گے'۔

کوچ نے بتایا کہ اسے فیفا کی جانب سے بہت سارے سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں اور اس سے قبل متحدہ عرب امارات کی قومی ٹیم کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ ہم بہت سے ٹورنامنٹ جیتیں گے۔

سعودی ویمنز فٹ بال لیگ جدہ، ریاض اور دمام میں 24 ٹیمیں چیمپین شپ کپ اور ایک لاکھ 33 ہزار ڈالر کی انعامی رقم کے لیے مقابلہ کرتی ہوئی دکھائی دیں گی۔

ایک خاتون فٹ بال کھلاڑی کی والدہ نے کہا کہ 'مجھے اپنی بیٹی ریناد الغامدی پر بہت فخر ہے اور میں اس کی حمایت کروں گی، اب وہ میدان پر اپنا نام روشن کرے گی کیونکہ سعودی عرب میں اب میدان کھلا ہوا ہے'۔

والدہ نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کی بیٹی 'اپنا خواب پورا کر رہی ہے اور وہ کام کر رہی ہے جس سے وہ بہت محبت کرتی ہے، وہ کام جو ہم پہلے نہیں کرسکتے تھے'۔

خیال رہے کہ فروری سنہ 2020 میں سعودی عرب نے پہلی خواتین فٹ بال لیگ شروع کی تھی جو کھیل اور تفریحی شعبوں میں ریاست کی وسیع پیمانے پر اصلاحات کا تازہ ترین اقدام ہے۔

سعودی کھیل برائے آل فیڈریشن (ایس ایف اے) نے ریاض میں ایک لانچنگ ایونٹ میں باضابطہ ویمنز فٹ بال لیگ (ڈبلیو ایف ایل) کا افتتاح کیا۔ ڈبلیو ایف ایل کا آئندہ سیزن کا آغاز ریاض، جدہ اور دمام شہروں میں کھیلے جانے والے فٹ بال لیگ سے ہوگا۔

سعودی عرب خواتین فٹبال ٹیم کو امید ہے کہ وہ ملک کی پہلی خواتین فٹبال لیگ میں سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔

سعودی عرب کی پہلی ویمن فٹ بال لیگ کی کھلاڑی مریم الانگاری کا کہنا ہے کہ انہیں میدان میں گیند کو گھمانا اور اس کو کک لگانا ایک خواب جیسا ہے۔ یہ خواتین نئی تشکیل پانے والی فٹ بال ٹیم کا حصہ ہیں، جو حکومت کی جانب سے 17 نومبر کو خواتین کے لیے شوقیہ لیگ کے قیام کی اجازت کے بعد قائم کی گئی ہے۔

مریم الانگاری نے مزید کہا کہ 'مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ اپنے خواب کو پورا کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ میں بیرون ملک میں کھیلتی تھی لیکن اب خدا کا شکر ہے کہ میں اپنے ملک میں کھیل سکتی ہوں، اگر اللہ کی مرضی ہوئی تو مجھے پیشہ ور کھلاڑی بننے کا موقع ملے گا'۔

سعودی عرب کی پہلی ویمن فٹبال لیگ نومبر میں ابتدائی طور پر کورونا وائرس کے سبب ملتوی ہونے کے بعد باضابطہ طور پر شروع ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی خواتین ورلڈ کپ کا شیڈول جاری

ایسٹرن فلیمز ایف سی کے کوچ مرم البطیری نے کہا کہ 'ہم انہیں تربیت دیتے ہیں اور ان کی مہارت کو مختلف طریقوں سے جانچتے ہیں جس میں مجموعی طور پر فٹنس، فٹ بال کی مہارتیں اور دیگر امور شامل ہیں۔ امید ہے کہ ہم انھیں پیشہ ور کھلاڑی بننے میں مدد فراہم کریں گے'۔

کوچ نے بتایا کہ اسے فیفا کی جانب سے بہت سارے سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں اور اس سے قبل متحدہ عرب امارات کی قومی ٹیم کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ ہم بہت سے ٹورنامنٹ جیتیں گے۔

سعودی ویمنز فٹ بال لیگ جدہ، ریاض اور دمام میں 24 ٹیمیں چیمپین شپ کپ اور ایک لاکھ 33 ہزار ڈالر کی انعامی رقم کے لیے مقابلہ کرتی ہوئی دکھائی دیں گی۔

ایک خاتون فٹ بال کھلاڑی کی والدہ نے کہا کہ 'مجھے اپنی بیٹی ریناد الغامدی پر بہت فخر ہے اور میں اس کی حمایت کروں گی، اب وہ میدان پر اپنا نام روشن کرے گی کیونکہ سعودی عرب میں اب میدان کھلا ہوا ہے'۔

والدہ نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کی بیٹی 'اپنا خواب پورا کر رہی ہے اور وہ کام کر رہی ہے جس سے وہ بہت محبت کرتی ہے، وہ کام جو ہم پہلے نہیں کرسکتے تھے'۔

خیال رہے کہ فروری سنہ 2020 میں سعودی عرب نے پہلی خواتین فٹ بال لیگ شروع کی تھی جو کھیل اور تفریحی شعبوں میں ریاست کی وسیع پیمانے پر اصلاحات کا تازہ ترین اقدام ہے۔

سعودی کھیل برائے آل فیڈریشن (ایس ایف اے) نے ریاض میں ایک لانچنگ ایونٹ میں باضابطہ ویمنز فٹ بال لیگ (ڈبلیو ایف ایل) کا افتتاح کیا۔ ڈبلیو ایف ایل کا آئندہ سیزن کا آغاز ریاض، جدہ اور دمام شہروں میں کھیلے جانے والے فٹ بال لیگ سے ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.