عالمی وبا بن چکے کورونا وائرس كووڈ -19 سے بچنے کے لئے لوگوں کو ایک دوسرے سے محفوظ فاصلے برقرار رکھنے کے لئے مشورہ دیا جا رہا ہے لیکن بیلاروس میں عام زندگی میں زیادہ اثر نہیں پڑرہا ہے۔
بیلاروس میں ایک ہزار سے زائد پرستار نہ صرف فٹ بال میچ دیکھنے پہنچے بلکہ انہوں نے ایک دوسرے کو گلے بھی لگایا۔ لوگوں میں جوش وجذبے کی کوئی کمی نہیں پائی گئی ۔
دنیا بھر میں پھیل چکے کورونا کی وجہ سے تمام فٹ بال سرگرمیوں کو روک دیا گیا ہے لیکن بیلاروس میں فٹ بال جاری ہے اور میچوں کو دیکھنے کے لئے اچھی خاصی تعداد میں لوگ پہنچ رہے ہیں۔
بیلاروس پورے یورپ میں واحد ایسا ملک ہے جہاں نیشنل ساکر لیگ کھیلی جا رہی ہے اور فٹ بال سے محروم پرستار ان میچوں کو دیکھنے پہنچ رہے ہیں۔ بیلاروس میں سخت پابندی لاگو نہیں کی گئی ہیں اور خود صدر الیکزینڈر لكاشیكو نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ کورونا سے لڑنے کے لئے وہ ووڈکا پئیں یا ٹریکٹر چلائیں.
اگرچہ کافی شائقین میچوں سے دور رہے لیکن قریب 1000 پرستار ایف سی ڈاينامو بریسٹ اور اسلوچ منسک کا میچ دیکھنے پہنچ گئے ان میں سے بہت کم لوگوں نے ہی ماسک پہن رکھے تھے۔ چمپئن بریسٹ نے یہ میچ 3-1 سے جیت لیا۔
بیلاروس میں کورونا کے 2919 معاملات سامنے آئے ہیں اور اس سے 29 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔