دنیائے فٹبال کے تیسرے اور ایشیا کے قدیم ترین فٹبال مقابلوں میں سے ایک ڈورنڈ کپ 2021 کا انعقاد 5 ستمبر کو ہوگا، جو 3 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع میں واقع اسٹیڈیم میں ڈورنڈ کپ کا 130واں ایڈیشن کھیلا جائے گا.
ڈورنڈ کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد بھارت میں برطانوی حکومت کے دور میں اس وقت کے وائسرائے مورٹیمر ڈورنڈ نے پہلی مرتبہ 1888 میں ہماچل پردیش کے شملہ میں اس ٹورنامنٹ کا آغاز کیا تھا۔ اس وقت سے لے کر 2019 تک اس مقابلے کے انعقاد کا سلسلہ بدستور جاری رہا لیکن 2020 میں کورونا وائرس کے سبب تاریخی فٹبال ٹورنامنٹ کو منسوخ کیا گیا تھا۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا وائرس کے سبب عام زندگی پوری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ کورونا وائرس کا کھیل کی دنیا پر بھی گہرا اثر پڑا ہے۔ کورونا وائرس کی رفتار سست پڑنے کے سبب جزوی طور پر کھیل کی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوئی ہیں۔ کورونا وائرس کے سبب ایک سال کی معطلی کے بعد ڈورنڈ کپ فٹبال ٹورنامنٹ 2021 کے ذریعہ کولکاتا کے میدانوں میں ایک بار پھر کھیل کی سرگرمیاں بحال کرنے کی کوشش تیز ہوگئی ہے۔ ڈورنڈ کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد 5 ستمبر سے کولکاتا میں ہوگا اسی سلسلے میں انڈین فٹبال ایسوسی ایشن( معربی بنگال) کے دفتر میں ایشیائی فٹبال کی تاریخ کی قدیم ترین فٹبال ٹورنامنٹ کے انعقاد کو یقینی بنانے کو لے کر ایک میٹنگ ہوئی۔ آئی ایف اے کے مطابق تاریخی فٹبال ٹورنامنٹ کے انعقاد کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے، اگلے ماہ 5 ستمبر کو ٹورنامنٹ کا آغاز ہوگا اور تین اکتوبر کو فائنل میچ کھیلا جائے گا۔ مزید پڑھیں:India vs England 2nd Test: کے ایل راہل کی ناقابل شکست سنچری، پہلا دن بھارت کے نام
اس مرتبہ ٹورنامنٹ میں کولکاتا کی ایس سی ایسٹ بنگال، موہن بگان اور محمڈن اسپورٹنگ کے علاوہ ملک کی دوسری ریاستوں کی مشہور ٹیموں کی شرکت متوقع ہے۔
آئی ایف اے کے مطابق ٹورنامنٹ میں کل سولہ ٹیموں کی شرکت متوقع ہے۔ ان ٹیموں کو چار مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ گروپ میں ٹاپ دو ٹیمیں کوارٹر فائنل میں راؤنڈ میں پہنچیں گی۔ اس کے بعد سیمی فائنل اور تین اکتوبر کو فائنل میچ کھیلا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال فروری 2020 سے مغربی بنگال کے میدانوں میں کھیل کی سرگرمیاں معطل ہیں۔ رواں ماہ کے 17 اگست سے کلکتہ فٹبال لیگ کے میچوں کے ذریعہ کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع میں کھیل کی سرگرمیاں دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔