کولکاتا: بھارتی ٹیم کے سابق کھلاڑی ہربھجن سنگھ اور روی شاستری نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے یشسوی جیسوال اور رنکو سنگھ کو بغیر کسی تاخیر کے بھارتی ٹی 20 ٹیم میں شامل کرنے کی بات کہی ہے۔ اسٹار اسپورٹس سے گفتگو میں سابق بھارتی اسپنرز نے کہا کہ ہندوستان کی ٹی 20 ٹیم میں نوجوان ٹیلنٹ شامل کرنے کا وقت آگیا ہے اور اس میں تاخیر بالکل بھی منطقی نہیں ہوگی۔ شاستری نے کہا، "اگر ٹیم انڈیا ون ڈے ورلڈ کپ پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، تو سلیکٹرز کو یشسوی اور رنکو جیسے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینے پر توجہ دینی چاہیے۔ ان کھلاڑیوں کو فاسٹ ٹریک کیا جانا چاہیے اور اگلے سال ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے انہیں تیار کیا جا سکتا ہے۔ اگر سلیکٹرز انہیں ابھی منتخب نہیں کرتے ہیں تو مجھے نہیں معلوم کہ وہ اور کیا ڈھونڈ رہے ہیں۔"
ممبئی کے یشسوی جیسوال آئی پی ایل میں راجستھان رائلز کی طرف سے کھیلتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 21 سالہ یشسوی نے آئی پی ایل کی تاریخ کی تیز ترین نصف سنچری بنا کر ایک بہت بڑا ریکارڈ بنایا۔ کے کے آرکے خلاف بائیں ہاتھ کے اسٹائلش سلامی بلے باز صرف 13 گیندوں پر اپنی نصف سنچری بنائی، جو اب تک کی دوسری تیز ترین ٹی20 نصف سنچری ہے۔ نوجوان کھلاڑی سے متاثر ہو کر، ہندوستان کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ کا ماننا ہے کہ جیسوال قومی سلیکٹرز کو ان کی صلاحیتوں کو دیکھنے اور انہیں کال اپ دینے کے لئے مجبور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یشسوی جیسوال نہ صرف ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں بلکہ وہ اپنی مسلسل اچھی پرفارمنس سے اسے توڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ وہ ایک صلاحیت ہے۔ انہیں دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ کا مستقبل اچھے ہاتھوں میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Ravi Shastri on Future of Cricket روی شاستری نے کرکٹ کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کیا، ٹی 20 لیگ پر پریشان
دریں اثنا، ہندوستان کے اسٹار اسپنر یزویندر چہل آئی پی ایل کے موجودہ سیشن میں راجستھان رائلز کی جانب سے کھیلتے ہوئے پرپل کیپ کو دوبارہ حاصل کرنے کے ساتھ ٹورنامنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر بن گئے ہیں۔ آئی پی ایل میں چہل کی مسلسل بہترکارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ہربھجن نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ کا کرکٹر بلے بازوں کے دماغ سے کھیلتا ہے۔ ہربھجن نے کہا، ’’یوزویندر چہل فارمیٹ نہیں کھیلتے بلکہ بلے بازوں کے دماغ سے کھیلتے ہیں۔ وہ پورے طور پر دماغ سے گیندبازی کرتے ہیں اور چھکے لگنے سے نہیں ڈرتے۔ وہ پچ کا اچھا استعمال کرتے ہیں اور اسی وجہ سے بلے بازوں کو اسے کھیلنا مشکل ہوتا ہے۔
یو این آئی