ای سی بی کے اس فیصلے کی تنقید اس لئے بھی ہوئی تھی کیونکہ انگلینڈ نے ہندوستان کے خلاف تین سیریز (ٹیسٹ ، ون ڈے ، ٹی ٹونٹی) گنوا دی تھی۔ سیریز میں اس کے کئی اہم کھلاڑی شامل نہیں تھے جبکہ بعد میں وہ آئی پی ایل میں کھیلے تھے۔ ایسے میں اب یہ مانا جارہا ہے کہ آئی پی ایل کے بعد کے مرحلوں میں شامل یہ کھلاڑی جون میں نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچوں کی گھریلو ٹیسٹ سیریز میں نہیں کھیل سکیں گے۔ انگلینڈ کے کم از کم چار بڑے کھلاڑیوں کا اس سیریز سے باہر رہنے کا امکان ہے۔
جائلس نے سری لنکا اور ہندوستان کے تین مہینے کے دورے کے دوران انگلینڈ کے ملٹی فارمیٹ کھلاڑیوں کو آرام دینے کے بارے میں کہا کہ اس کا آئی پی ایل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم نے اپنے مستقبل کے دورے کے پروگرام کی معلومات کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو آرام دیا اور انہیں روٹیٹ کیا، نہ کہ آئی پی ایل کی وجہ سے۔ہم نہیں مانتے کہ ہمارے کسی بھی ملتی فارمیٹ کھلاڑی کا تین مہینے تک بایو ببل میں رہنا صحیح تھا۔ ہمیں کسی بھی لحاظ سے یہ مناسب نہیں لگا ، خاص طور پر ان کی بھلائی کے لئے بالکل صحیح نہیں لگا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کئی مرتبہ کھلاڑیوں کا ذکر کیا ہے ۔ ہم ان کے مفاد اور حفاظت کے سلسلے میں سخت فیصلہ کریں گے۔ انگلینڈ کے میچوں میں انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی حصہ داری پر منصوبہ بنارہے ہیں۔ اگر بنگلہ دیش اور پاکستان کے دورے آگے بڑھتے ہیں تو میں ان سے وہاں رہنے کی امید کروں گا ۔
یو این آئی