بھارتی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کوہلی نے کہا کہ وہ یک روزہ سیریز India Tour of South Africa کے لیے جنوبی افریقہ دورے پر ہیں اور ان کے آرام کرنے کی میڈیا رپورٹس غلط ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیم انتظامیہ سے اس بارے میں ان کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ دورے سے قبل روہت شرما کو ون ڈے ٹیم کا کپتان Rohit Sharma to Lead India in ONI بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے تاہم روہت ہیمسٹرنگ چوٹ کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ ٹور سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے دورے سے قبل پریس کانفرنس میں کوہلی Virat Kohli Press Conference Ahead of South Africa Tour نے کہا کہ '8 دسمبر کو چیف سلیکٹر نے سب سے پہلے مجھ سے ٹیسٹ ٹیم پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے بتایا کہ میں اب ون ڈے کپتان نہیں ہوں۔ یہ پانچ سلیکٹرز تھے۔ یہ ایک فیصلہ تھا۔ میں نے بھی 'اوکے فائن' کہہ کر جواب دیا۔ بالکل ایسا ہی اس دن ہوا تھا۔ اس سے پہلے مجھ سے اس بارے میں کوئی بحث نہیں ہوئی۔
ون ڈے سیریز کے لیے دستیاب نہ ہونے کی خبر پر وراٹ نے کہا کہ 'یہ سب جھوٹ ہے۔ وہ ہمیشہ دستیاب تھے۔ انہوں نے کہا کہ 'آپ لوگوں کو مجھ سے نہیں یہ سوال ان لوگوں سے نہیں پوچھنا چاہیے جو اپنے ذرائع کے حوالے سے ایسی خبریں لکھ رہے تھے۔
کوہلی نے مزید کہا کہ 'میں نے بی سی سی آئی سے اس بارے میں بات بھی نہیں کی کہ مجھے آرام چاہیے، جو لوگ ایسی رپورٹس لکھتے ہیں، وہ قابل اعتبار نہیں ہیں۔ میں جنوبی افریقہ کے دورے پر یک روزہ میچوں کے لیے بھی دستیاب ہوں اور ہمیشہ بھارت کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔
وراٹ نے یہ بھی کہا کہ 'جب میں نے ٹی 20 کی کپتانی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا اور اپنے فیصلے کے بارے میں بی سی سی آئی سے رجوع کیا تو میرے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو نہیں کہا گیا تھا۔
ٹیسٹ کپتان نے واضح کیا کہ 'ورلڈ کپ سے قبل ٹی 20 کی کپتانی چھوڑنا خوش آئند ہے اور بی سی سی آئی کے اعلیٰ حکام نے اسے ایک ترقی پسند فیصلہ قرار دیا۔ وراٹ کے یہ الفاظ بی سی سی آئی صدر سورو گنگولی کے ان الفاظ کے بالکل برعکس تھے جس میں گنگولی نے وراٹ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کے لیے کہا تھا۔
ویراٹ نے کہا کہ 'مجھ سے دوبارہ غور کرنے کو نہیں کہا گیا جبکہ کہا گیا کہ یہ بھارتی کرکٹ کے مستقبل کے لیے صحیح سمت میں کیا گیا ایک درست فیصلہ ہے۔ پھر میں نے ان سے کہا کہ میں ون ڈے اور ٹیسٹ کپتان کے طور پر جاری رہنا چاہوں گا۔ میری طرف سے سب کچھ واضح تھا میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر انہیں لگتا ہے کہ مجھے ٹیسٹ اور ون ڈے کی کپتانی چھوڑ دینی چاہیے تو میں اس کے لیے بھی تیار ہوں۔
وراٹ کوہلی نے اصرار کیا کہ انہیں بھارت کے لیے کھیلنے سے کوئی چیز متاثر نہیں کر سکتی۔ باہر جو کچھ بھی ہوا، یہ مثالی صورتحال نہیں ہے لیکن ہم اسے کنٹرول بھی نہیں کر سکتے۔ میں اس دورے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوں اور جیتنے کے لیے ٹیم کو اپنی بہترین کارکردگی دینا چاہتا ہوں۔