نئی دہلی: ٹیم انڈیا کے اسٹار بلے باز اندور میں آسٹریلیا کے خلاف کچھ بھی کمال نہیں کر پائے۔ ٹیسٹ میچ میں کوہلی کا بیٹ نہیں چل پا رہا ہے۔ اس میچ میں کوہلی صرف 22 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ کوہلی گزشتہ تین برسوں سے خراب فارم سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ سال 2020 سے 2023 تک وراٹ کوہلی نے 23 ٹیسٹ میچز میں بیٹنگ کی ہے، لیکن اس کے باوجود ان کے رنز کا سکور صرف 1015 ہے۔ 23 ٹیسٹ میچوں کی 40 اننگز میں کوہلی صرف 26 کی اوسط سے رنز بنا رہے ہیں۔ آخر کوہلی خراب فارم سے کب باہر آئیں گے؟
وراٹ کوہلی مسلسل فارم میں واپسی کی کوشش کرہے ہیں، لیکن ان کی کوششیں ناکام ثابت ہورہی ہے۔ گزشتہ تین برسوں میں کوہلی 23 ٹیسٹ میچوں کی 40 اننگز میں 26.71 کی اوسط سے رنز بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس کے ساتھ کوہلی ان اننگز میں ایک بھی سنچری اسکور نہیں کر پائے ہیں۔ کوہلی نے ان اننگز میں صرف 6 نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ ساتھ ہیکوہلی سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ وہ اندور ٹیسٹ میں کمال کر سکتے ہیں، لیکن کوہلی ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں کوہلی 52 گیندوں میں صرف 22 رنز بنا سکے اور ٹوڈ مرفی کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے۔
وراٹ کوہلی کو ٹوڈ مرفی نے ایل بی ڈبلیو کیا، لیکن اس میچ کی خاص بات یہ بھی رہی کہ کوہلی باقی بلے بازوں سے بہتر نظر آئے۔ تیسرے ٹیسٹ میچ میں کوہلی نے ٹاپ آرڈر کے 7 بلے بازوں میں سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ کوہلی فارم میں واپسی کی کوشش کرتے ہیں، لیکن قسمت ان کا ساتھ نہیں دیتی۔ اندور کے ہولکر اسٹیڈیم کی پچ اسپنرز کے لیے زیادہ مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ آسٹریلوہ ٹیم کے اسپن گیند بازوں نے بھارت کی پوری ٹیم کو 109 رنز کے اسکور پر سمیٹ دیا۔
مزید پڑھیں: