پرتھ: آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران جب عثمان خواجہ بیٹنگ کرنے کریز پر آئے تو انہوں نے اپنے بازو پر سیاہ پٹی باندھ رکھی تھی۔ کرکٹر نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بازو پر سیاہ پٹی باندھی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔
قبل ازیں ٹیسٹ میچ سے قبل ٹریننگ سیشن کے دوران عثمان خواجہ کی جانب سے فلسطین کے حمایتی پیغام والے جوتے پہننے کا معاملہ گردش کررہا تھا جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور آسٹریلوی بورڈ نے بھی ردعمل دیا تھا۔
آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے پہلے مسلمان کرکٹر عثمان خواجہ نے رواں ہفتے کے اوائل میں ٹیسٹ میچ کی ٹریننگ کے دوران جو جوتے پہنے ان پر ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘، ’آزادی ہر انسان کا حق ہے‘ کے نعرے درج تھے۔ رپورٹ کے مطابق کرکٹر نے بتایا تھا کہ وہ پرتھ میں آج پاکستان کے خلاف ہونے والے ٹیسٹ میچ کے دوران یہی جوتے پہننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تاہم گزشتہ روز آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ نے انہیں آئی سی سی کے قوانین سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی سی سی کے قوانین ذاتی پیغامات کے اظہار سے منع کرتے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ کھلاڑی ان قوانین پر عمل کریں گے۔ جس کے جواب میں 37 سالہ عثمان خواجہ نے کہا تھا کہ وہ فلسطینیوں کے حمایتی پیغام والے جوتے پہننے کی اجازت نہ دیے جانے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن وہ کوشش کرتے رہیں گے کہ انہیں اس اقدام کی اجازت مل جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈیوڈ وارنر کی سنچری ،پاکستان کے خلاف آسٹریلیا کی عمدہ شروعات
انہوں نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی سی سی قوانین کی عزت کرتا ہوں، ان کے فیصلے کا احترام کروں گا لیکن میں ان سے لڑوں گا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرواوں گا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’یہ انسانی حقوق کی اپیل ہے، آزادی ایک انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔‘
یواین آئی