ETV Bharat / sports

Usain Bolt یوسین بولٹ دنیا کا تیز ترین رنر - ان کے والد کا نام ویلزلی بولٹ

یوسین بولٹ، مشہور اسپرنٹر، اپنی رفتار کے لیے دنیا بھر میں جانے جاتےہیں۔ بولٹ ریس کے معاملے میں دنیا کا تیز ترین آدمی کہا جاتا ہے۔بولٹ جمیکا سے تعلق رکھنے والے ایک بین الاقوامی اسپرنٹر ہیں۔ انہوں نے اولمپکس میں ایک یا دو بار نہیں بلکہ آٹھ مرتبہ گولڈ میڈل جیتے ہیں۔

یوسین بولٹ: دنیا کا تیز ترین رنر
یوسین بولٹ: دنیا کا تیز ترین رنر
author img

By

Published : Aug 21, 2023, 6:45 PM IST

جمیکا:یوسین لیو بولٹ 21 اگست 1986 کو جمیکا کے ایک چھوٹے سے قصبے ٹریلونی کے شیروڈ کونٹینٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام ویلزلی بولٹ اور والدہ کا نام جینیفر بولٹ ہے۔ یوسین بچپن میں اپنا فارغ وقت بہن بھائیوں کے ساتھ گلیوں میں کرکٹ اور فٹ بال کھیل کر گزارتے تھے۔

یوسین نے اپنی ابتدائی تعلیم گاؤں کے ہی ایک سرکاری اسکول سے مکمل کی۔ اسکول میں پڑھتے ہوئے بولٹ نے پہلی بار کسی ریس میں حصہ لیا اور اس ریس میں اس نے سب سے تیز دوڑ لگائی۔ اس وقت بولٹ کی عمر صرف 12 سال تھی۔ بولٹ کا خیال تھا کہ وہ صرف کھیلوں میں ہی اپنا کریئر بنائیں گے لیکن ابھی یہ فیصلہ ہونا باقی تھا کہ وہ کس کھیل میں اپنا کیرئیر بنانا چاہتے ہیں؟ کیونکہ بولٹ کو کرکٹ اور فٹ بال کھیلنا پسند تھا، یہ دونوں ان کے پسندیدہ کھیل تھے۔

ان کے کرکٹ کوچ نے انہیں دوڑنے کی کوشش کرنے کا مشورہ دیا۔اس اسکول میں ہی یوسین نے بطور اسپرنٹر اپنی صلاحیت کو دیکھا۔ اسی تعلیمی ادارے میں یوسین نے 100 میٹر دوڑ کر مقابلہ جیتا تھا۔ یوسین نے بعد میں 200 میٹر ریس میں حصہ لیا۔

یوسین بولٹ کا خود کا کہنا ہے کہ جب وہ چھوٹے تھے تو وہ کھیلوں کے علاوہ کچھ نہیں سوچا کرتے تھے۔ اس لیے انہوں نے بچپن میں ہی کھیلوں میں اپنا مستقبل بنانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔محض15 سال کی عمر میں، بولٹ نے پہلی بار جمیکا کے لیے 2001 کے 'کیریبین علاقائی مقابلے' میں حصہ لیا۔ اس مقابلے میں بولٹ نے 200 میٹر اور 400 میٹر میں چاندی کے تمغے جیتے۔

میک نیل جلد ہی ان کے بنیادی کوچ بن گئے، اور اگلے ہی سال 2002 کی عالمی جونیئر چیمپئن شپ میں، انہوں نے ایک طلائی سمیت کل تین تمغے جیتے ۔ یہ ان کا پہلا بین الاقوامی تمغہ تھا۔ اگلے سال2003 میں، بولٹ نے 'ورلڈ یوتھ چیمپئن شپ' میں حصہ لیا اور 200 میٹر ریس میں جمیکا کے لیے گولڈ میڈل جیتا۔

یوسین بولٹ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ 100 میٹر اور 200 میٹر اور 100*4 میٹر ریلے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔ اس کے پاس ان تینوں ریسوں کا اولمپک ریکارڈ ہے۔

یوسین بولٹ کو پہلی بار 2002 میں بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی، جب اس نے ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں 200 میٹر کی دوڑ جیتی۔ انہوں نے 2003 میں 200 میٹر میں ورلڈ یوتھ ٹائٹل بھی جیتا تھا۔ بولٹ نے 2004 کے اولمپکس میں ایونٹ میں حصہ لیا تھا لیکن وہ ابتدائی راؤنڈ میں ہی باہر ہو گئے تھے۔ بولٹ نے 2008 میں عالمی چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیت کر اپنے بریک آؤٹ سال کو فالو اپ کیا۔ 31 مئی 2008 کو، نیویارک میں ریبوک گراں پری میں، بولٹ نے 9.72 سیکنڈ کا ریکارڈ وقت لگا کر 100 میٹر کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا، جس سے وہ 2008 کے اولمپکس میں سپرنٹ ایونٹ کے لیے پسندیدہ بن گئے۔

سال2007 تک، وہ تاریخ کا تیز ترین آدمی بن گیا تھا، جس نے اپنا پہلا 100 میٹر کا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا، اور ایک سال بعد بیجنگ 2008 کے اولمپک گیمز میں، وہ بین الاقوامی سپر اسٹارڈم تک پہنچ گیا۔ چین میں، بولٹ نے مردوں کی 100 میٹر سپرنٹ جیتی اور پھر 200 میٹر اور 4x100 میٹر کی دوڑ بھی جیت کر طلائی تمغوں کی ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ انہوں نے تینوں مقابلوں میں عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔

بولٹ نے اپنے ساتھیوں سے مسلسل آگے بڑھنے کے بعد ریس میں متعدد تمغے جیتے ۔سال 2001 سے، بولٹ ریس میں اپنے لیے ایک عالمی ریکارڈ قائم کرنے کے لیے نکلے، اور 2002 میں انھوں نے کیتھرین ہال میں منعقدہ ویسٹرن چیمپس فائنل میں 200 میٹر کی دوڑ 20.3 سیکنڈ میں جیت لی۔ اس کے بعد اس نے بہاماس اور ناساؤ میں منعقدہ گیمز میں چار طلائی تمغے ۔

یہ بھی پڑھیں:Indian Team For Asia Cup 2023 ایشیا کپ کے لئے بھارتی ٹیم کا اعلان، تلک ورما ٹیم میں نیا چہرہ

یوسین بولٹ کو چار مرتبہ 'ورلڈ اسپورٹس مین آف دی ایئر' کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔جبکہ چھ مرتبہ آئی اے اے آئی میل ایتھلیٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ یوسین بولٹ کئی بڑی کمپنیوں کے برانڈ ایمبیسیڈر بھی رہ چکے ہیں۔یوسین بولٹ کی زندگی سے متاثر ہو کر فلم 'آئی ایم بولٹ' بنائی گئی ہے جو سال 2016 میں ریلیز ہوئی تھی۔

یو این آئی۔

جمیکا:یوسین لیو بولٹ 21 اگست 1986 کو جمیکا کے ایک چھوٹے سے قصبے ٹریلونی کے شیروڈ کونٹینٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام ویلزلی بولٹ اور والدہ کا نام جینیفر بولٹ ہے۔ یوسین بچپن میں اپنا فارغ وقت بہن بھائیوں کے ساتھ گلیوں میں کرکٹ اور فٹ بال کھیل کر گزارتے تھے۔

یوسین نے اپنی ابتدائی تعلیم گاؤں کے ہی ایک سرکاری اسکول سے مکمل کی۔ اسکول میں پڑھتے ہوئے بولٹ نے پہلی بار کسی ریس میں حصہ لیا اور اس ریس میں اس نے سب سے تیز دوڑ لگائی۔ اس وقت بولٹ کی عمر صرف 12 سال تھی۔ بولٹ کا خیال تھا کہ وہ صرف کھیلوں میں ہی اپنا کریئر بنائیں گے لیکن ابھی یہ فیصلہ ہونا باقی تھا کہ وہ کس کھیل میں اپنا کیرئیر بنانا چاہتے ہیں؟ کیونکہ بولٹ کو کرکٹ اور فٹ بال کھیلنا پسند تھا، یہ دونوں ان کے پسندیدہ کھیل تھے۔

ان کے کرکٹ کوچ نے انہیں دوڑنے کی کوشش کرنے کا مشورہ دیا۔اس اسکول میں ہی یوسین نے بطور اسپرنٹر اپنی صلاحیت کو دیکھا۔ اسی تعلیمی ادارے میں یوسین نے 100 میٹر دوڑ کر مقابلہ جیتا تھا۔ یوسین نے بعد میں 200 میٹر ریس میں حصہ لیا۔

یوسین بولٹ کا خود کا کہنا ہے کہ جب وہ چھوٹے تھے تو وہ کھیلوں کے علاوہ کچھ نہیں سوچا کرتے تھے۔ اس لیے انہوں نے بچپن میں ہی کھیلوں میں اپنا مستقبل بنانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔محض15 سال کی عمر میں، بولٹ نے پہلی بار جمیکا کے لیے 2001 کے 'کیریبین علاقائی مقابلے' میں حصہ لیا۔ اس مقابلے میں بولٹ نے 200 میٹر اور 400 میٹر میں چاندی کے تمغے جیتے۔

میک نیل جلد ہی ان کے بنیادی کوچ بن گئے، اور اگلے ہی سال 2002 کی عالمی جونیئر چیمپئن شپ میں، انہوں نے ایک طلائی سمیت کل تین تمغے جیتے ۔ یہ ان کا پہلا بین الاقوامی تمغہ تھا۔ اگلے سال2003 میں، بولٹ نے 'ورلڈ یوتھ چیمپئن شپ' میں حصہ لیا اور 200 میٹر ریس میں جمیکا کے لیے گولڈ میڈل جیتا۔

یوسین بولٹ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ 100 میٹر اور 200 میٹر اور 100*4 میٹر ریلے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔ اس کے پاس ان تینوں ریسوں کا اولمپک ریکارڈ ہے۔

یوسین بولٹ کو پہلی بار 2002 میں بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی، جب اس نے ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں 200 میٹر کی دوڑ جیتی۔ انہوں نے 2003 میں 200 میٹر میں ورلڈ یوتھ ٹائٹل بھی جیتا تھا۔ بولٹ نے 2004 کے اولمپکس میں ایونٹ میں حصہ لیا تھا لیکن وہ ابتدائی راؤنڈ میں ہی باہر ہو گئے تھے۔ بولٹ نے 2008 میں عالمی چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیت کر اپنے بریک آؤٹ سال کو فالو اپ کیا۔ 31 مئی 2008 کو، نیویارک میں ریبوک گراں پری میں، بولٹ نے 9.72 سیکنڈ کا ریکارڈ وقت لگا کر 100 میٹر کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا، جس سے وہ 2008 کے اولمپکس میں سپرنٹ ایونٹ کے لیے پسندیدہ بن گئے۔

سال2007 تک، وہ تاریخ کا تیز ترین آدمی بن گیا تھا، جس نے اپنا پہلا 100 میٹر کا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا، اور ایک سال بعد بیجنگ 2008 کے اولمپک گیمز میں، وہ بین الاقوامی سپر اسٹارڈم تک پہنچ گیا۔ چین میں، بولٹ نے مردوں کی 100 میٹر سپرنٹ جیتی اور پھر 200 میٹر اور 4x100 میٹر کی دوڑ بھی جیت کر طلائی تمغوں کی ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ انہوں نے تینوں مقابلوں میں عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔

بولٹ نے اپنے ساتھیوں سے مسلسل آگے بڑھنے کے بعد ریس میں متعدد تمغے جیتے ۔سال 2001 سے، بولٹ ریس میں اپنے لیے ایک عالمی ریکارڈ قائم کرنے کے لیے نکلے، اور 2002 میں انھوں نے کیتھرین ہال میں منعقدہ ویسٹرن چیمپس فائنل میں 200 میٹر کی دوڑ 20.3 سیکنڈ میں جیت لی۔ اس کے بعد اس نے بہاماس اور ناساؤ میں منعقدہ گیمز میں چار طلائی تمغے ۔

یہ بھی پڑھیں:Indian Team For Asia Cup 2023 ایشیا کپ کے لئے بھارتی ٹیم کا اعلان، تلک ورما ٹیم میں نیا چہرہ

یوسین بولٹ کو چار مرتبہ 'ورلڈ اسپورٹس مین آف دی ایئر' کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔جبکہ چھ مرتبہ آئی اے اے آئی میل ایتھلیٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ یوسین بولٹ کئی بڑی کمپنیوں کے برانڈ ایمبیسیڈر بھی رہ چکے ہیں۔یوسین بولٹ کی زندگی سے متاثر ہو کر فلم 'آئی ایم بولٹ' بنائی گئی ہے جو سال 2016 میں ریلیز ہوئی تھی۔

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.