15 سال پر محیط اپنے شاندار کریئر میں وارن نے 145 ٹیسٹ میچوں میں کُل 708 وکٹیں حاصل کیں۔ متھیا مرلی دھرن واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے وارن سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ شین نے ون ڈے کرکٹ میں 293 وکٹیں حاصل کیں۔
ایشیز کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ وارن کے نام ہی درج ہے۔ Shane Warne Bowling Records انہوں نے 36 ٹیسٹ میں 195 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
سنہ 2007 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد بھی وہ 2013 تک فرنچائزی ٹی 20 ٹورنامنٹس کھیلتے رہے۔ اس کے علاوہ انہیں کرکٹ کوچ، کمنٹیٹر اور کرکٹ ایکسپرٹ کے طور پر بھی دیکھا گیا۔
سنہ 2000 میں وزڈن کرکٹ نے صدی کے پانچ بہترین کرکٹرز کا انتخاب کیا تھا ان میں شین وارن کا نام بھی شامل تھا۔ Wisden Cricketer Shane Warne
اس کے علاوہ شین وارن نے 1999 کے عالمی کپ میں آسٹریلوی ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ وہ سیمی فائنل اور فائنل دونوں بڑے میچوں میں اپنی شاندار بولنگ کی وجہ سے مین آف دی میچ رہے تھے لیکن 2003 کے عالمی کپ سے قبل ان کا ڈرگ ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کی وجہ سے ان پر پابندی عائد کر دی گئی تھی اور وہ ورلڈ کپ کھیلنے سے محروم رہے تھے۔
شین وارن 1993 میں انگلینڈ کا دورہ کرنے والی آسٹریلوی ٹیم میں شامل تھے۔ چھ ٹیسٹ میچوں کی اس ایشیز سیریز میں وہ 34 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے تھے۔
لیکن جس گیند نے انھیں شہرت دلائی وہ ان کی وہ گیند تھی جس پر انھوں نے مائیک گیٹنگ کو بولڈ کیا تھا۔
شین وارن دنیا کے سب سے بڑے ٹی 20 لیگ انڈین پریمیئر لیگ ٹائٹل جیتنے والے پہلے کپتان بنے تھے۔ 2008 میں، انہوں نے اپنی کپتانی میں راجستھان رائلز کو چمپئن بنایا تھا۔
شین وارن وہ کھلاڑی تھے جن کا اس صدی کے آغاز میں آسٹریلیا کو دنیا کی سب سے طاقتور کرکٹ ٹیم بنانے کے پیچھے بہت ہی بڑا کردار رہا۔ ان کی پِھرکی کا سامنا کرنا بہترین سے بہترین بلے بازوں کے لیے بھی مشکل تھا۔ شین کو کرکٹ گراؤنڈ میں ان کے شاندار پرفارمنس کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔